دو بوند سینی ٹائزر کے :مہاراشٹریہ میں بچوںکو پولیو کے قطروں کے بجائے سینی ٹائزر دیا گیا
حالت بگڑنے کے بعد بچوں کو ہسپتال میں داخل کیا گیا ، حکام نے معاملے کی جانچ کیلئے کمیٹی تشکیل دی
سرینگر/02فروری: مہاراشٹریہ میں پولیو ڈراپس کے بجائے بچوں کو سینی ٹائزر کے قطرے پلائے گئے جس کے نتیجے میں بچوں کی حالت خراب ہوئی اور انہیں ہسپتال میں داخل کرانا پڑا ۔ اس سلسلے میں حکام میں معاملے کی جانچ کے احکامات صادر کئے ہیں۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا مانیٹرنگ کے مطابق مہاراشٹر کے یوت محل میں افسران کی لاپروائی کا بڑا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک گاوں میں 12 بچوں کو پولیو ویکسین کی بوندوں کی جگہ دو دو بوندیں سینیٹائزر کی پلادی گئیں ، جس کے بعد سبھی بارہ بچوں کی طبیعت بگڑنے لگی۔ بچوں کو قے ہونے لگی۔ اس کے بعد انہیں سرکاری اسپتال میں بھرتی کرایا گیا۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد ضلع افسر نے پورے معاملہ کی جانچ کا حکم دیا ہے۔ضلع کے ایک افسر نے کہا کہ متاثرہ بچوں کو ایک سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ، جہاں ان کی حالت مستحکم ہے۔ سبھی بچوں کی عمر پانچ سال سے کم تھی۔ تین طبی اہلکاروں کے خلاف اس طرح کی غلطی کیلئے کارروائی کی جائے گی۔ افسر نے بتایا کہ یہ واقعہ کاپسیکوپری گاوں میں بھان بورا پرائمری ہیلتھ سینٹر میں پیش ا?یا ، جہاں ایک سے پانچ سال کے بچوں کیلئے قومی پلس پولیو ٹیکہ کاری پروگرام چلایا جارہا ہے۔یوت محل ضلع پریشد کے سی ای او کرشن پنچال نے بتایا کہ پانچ سال سے کم عمر کے بارہ بچوں کو پولیو کی بوندوں کی جگہ پر سینیٹائزر کی دو دو بوندیں پلادی گئیں۔ بچوں نے قے اور بے چینی کی شکایت کی۔ انہوں نے بتایا کہ جن بچوں کو سینیٹائزر کی بوندیں دی گئی تھیں ، انہیں اسپتال میں بھرتی کرایا گیا ہے۔ سبھی بچوں کی حالت مسحکم ہے اور ان کی نگرانی کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق واقعہ کے وقت پرائمری ہیلتھ سینٹر پر ایک ڈاکٹر ، ایک ا?نگن واڑی کارکن اور ایک آشا کارکن موجود تھیں۔ جانچ شروع کردی گئی ہے اور تینوں طبی اہلکاروں کو معطل کیا جائے گا۔
Comments are closed.