ہندوستان اور پاکستان کے مابین فوجی محاز آرائی خطے اور دنیا کیلئے تباہ کن ثابت ہوگی/یو این جنرل سیکریٹری

اقوام متحدہ نے ایک بار پھر ہندوپاک کو تنازعہ کشمیر سمیت تمام مسائل کو حل کرنے کیلئے مذاکرات شروع کرنے پر زوردیا

سرینگر/29جنوری: اقوام متحدہ کے جنر سیکریٹری نے کہا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے مابین کوئی بھی فوجی محاز آرائی دونوں ممالک کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کیلئے تباہ کن ثابت ہوگی اسلئے دونوںممالک کو چاہئے کہ وہ مسئلہ کشمیر سمیت دیگر تمام آپسی تنازعات کو بامعنی مذاکرات کے ذریعے حل کرنے چاہئے اور اس کیلئے دونوں ایٹمی طاقتوںکو سنجیدگی سے اقدامات اُٹھانے چاہئے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری اونتو گوترس نے ہندوستان اورپاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر سمیت تمام حل طلب مسائل کو باہمی اعتماد سازی اور بامعنی مذاکرات کے زریعے حل کئے جانے چاہئے ۔ انہوںنے کہاکہ دونوں ممالک کے بیچ کوئی بھی فوجی محاز آرائی خطے کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کیلئے خطرناک اور تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے ۔ ایک تقریب پر پاکستانی صحافی کی جانب سے تنازعہ کشمیر کے سلسلے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں یو این جنرل سیکریٹری نے کہا ہے کہ میں نے اس سے پہلے کئی بار دونوں ممالک کے سربراہاں پر زور دیا تھا کہ وہ آپسی تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں اوربدقسمتی سے آج میں پھر یہ بات دہرارہا ہوں کیوں کہ دونوں ممالک کے مابین کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے ۔ گوترس نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ دونوں ممالک کیلئے یہ بات ضروری ہے کہ وہ ایک دوسرے کے قریب آئیں اور جو بھی معاملات ہیں ان کو باہمی اعتماد سازی کے ذریعے حل کریں انہوںنے کہا کہ اس سے زیادہ ضروری بات ہے کہ خطے میں انسانی حقوق کی پاسداری ہو نہ کہ پامالی ۔ انہوں نے بتایاکہ دونوں ممالک کی جانب سے جو اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں وہ صحیح سمت میں نہیں جاتے بلکہ اس سے تباہی آسکتی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ہماری خدمات ہمیشہ پیش کش رہیں گی کیوں کہ ہمارا مانناہے کہ کسی بھی مسئلے کے حل میں فوجی مداخلت ٹھیک نہیں ہے ۔ یو این جنرل سیکریٹری کامزید کہنا تھا ہ یہ واضح ہے جب پاکستان اور بھارت کو دیکھتے ہوئے ، دونوں کے مابین کسی بھی طرح کے فوجی تصادم دونوں ممالک اور پوری دنیا کے لئے غیر متناسب تناسب کی تباہی ہو گی ، "انہوں نے کہا۔ نئی دہلی کے آرٹیکل 370 کی دفعات کو منسوخ کرنے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے مابین تناؤ میں اضافہ ہوا۔ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت سے دستبرداری کے لئے آئین کی تشکیل اور اس کو 2019 میں دو مرکزی خطوں میں تقسیم کردیا گیا۔ پاکستان نے بھارت کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات کو گھٹایا اور 5 اگست کو جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد ہندوستانی ہائی کمشنر کو ملک سے نکال دیا۔

Comments are closed.