
شدید ٹھنڈ اور منفی درجہ حرارت کے باعث وادی کے اطراف و اکناف میں نل جم گئے
دن بھر پائپوں کو پگھلنے سے بھی کوئی فائدہ نہیںہوا ، پانی کی شدید قلت کا سامنا
سرینگر/29جنوری: وادی کشمیرمیںشبانہ منفی درجہ حرارت کے نتیجے میں آبی ذخائراور نل جم جاتے ہیںجس کے نتیجے میں لوگ پانی کی ایک ایک بوند کیلئے ترستے ہیں ۔جبکہ کئی علاقوں میں صبح کے اوقات چہرہ دھونے کیلئے بھی پانی میسر نہیں تھا ۔ ادھر لوگوں کی جانب سے پانی کی جمی ہوئی پائیپوں گرم پانی سے کو پگھلانے کی کافی کوشش کی گئی تاہم دن بھر نل جم کر رہ گئے ۔ سی این آئی کے مطابق چلہ کلان کے آخری ایام میں بھی شدید سردی کی لہر کے باعث وادی کشمیر میں ان دنوں ہر صبح لوگ جمے ہوئے پانی کے پائپوں کو پگھالنے میں لگے رہتے ہیں کیوں کہ ان جمی ہوئی پانی کی سپلائی پائیپوں سے پانی کی ایک بوند بھی آگے نہیں جاپاتی ہے ۔ جو پینے کے پانی کی فراہمی میں رکاوٹ ہیں۔ لوگوں کو اپنے گھروں پر پائپوں کو غیرپگھلانے کیلئے کیا کرنا چاہئے ، اور انہیں دوبارہ جم جانے سے روکنے کے لئے کیا کرنا چاہئے؟اگرچہ محکمہ جل شکتی نے پہلے ہی کچھ مفید مشورے دگئے تھے تاہم پائپوں پر ہلکا گرم پانی ڈالنا بھی کام نہیں کر گیا اور جمعہ کو دن بھر نل جمے رہنے کے باعث لوگوں کو پانی کی دستیابی کیلئے کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا جبکہ کئی علاقوں میں پانی نہ ہونے کے باعث لوگ صبح کے اوقات چہرہ دھونے سے بھی محروم رہ گئے ۔ واضح رہے کہ سری نگر میں دوران شب منفی 7.7ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ، جو امسال چلہ کلان کے آخری ایام میں سب سے کم درجہ حرار ت ریکارڈ کیا گیا ہے ۔
Comments are closed.