پلوامہ میں آٹوڈرائیوران کا ہڑتال؛ مسافروں کو سفر کرنے میں شدید مشکلات

سرینگر/27جنوری: پلوامہ کے کئی دیہات سے چلنے والی آٹو سروس آج معطل رہنے کے سبب پانچ سے زائد دیہات میں رہنے والے لوگوں کو پلوامہ قصبے تک سفر کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا رہا۔سی این آئی نمائندے کے مطابق پنگلنہ ،گانگوہ ،اٹھورہ اور مندینہ دیہات سے وابستہ آٹو ڈرائیوران نے بدھ کو متعلقہ دیہات سے قصبے تک چلنے والی آٹو سروس معطل کردی۔ڈرائیور حضرات نے الزام لگایا کہ انہیں آئے روز تنگ کیا جارہا ہے اور انہیں قصبے (مورن چوک) میں سواری اٹھانے اور چھوڑنے پر جرمانے عائد کئے جانے کے ساتھ ساتھ ہراساں کیا جاتا ہے۔واضع رہے ضلع انتظامیہ کی طرف سے بس اسٹینڈ کی منتقلی کے بعد مزکورہ دیہات کے عوام کو پلوامہ تک سفر کرنے سے کافی زہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے۔کیونکہ مزکورہ دیہات سے آنے والی سواریوں کو پرچھو میں اتر کر ڈی سی آفس ،ہسپتال اور مین بارار تک پیدل سفر کرنا پڑرہا ہے۔لوگوں نے الزام لگایا کہ بس اسٹینڈ کی منتقلی کے وقت عا م عوام کی سہولیت کو خاطر میں نہیں لایا گیا بلکہ پرائیویٹ ٹرانسپورٹ حضرات کی سہولیت کےلئے پبلک ٹرانسپورٹ کو میں بازار سے چلنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔جس کی وجہ سے بارش اور برف باری کے دوران عام مسافروں کو پرچھو سے مین بازار (پرانے اڈے) اور ڈی سی آفس تک پیدل چلنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔یہ بات قابل زکر ہے کہ ہسپتال اور پرچھو پلوامہ سے مین بازار تک کسی بھی مسافر گاڑی بشمول آٹو سروس کو چلنے کی اجازت نہیں ہے جسے مزکورہ جگہوں تک پہنچنے کےلئے عوام کو فل بکنگ گاڑی کرایہ پر لینی پڑتی ہے جس سے غریب عوام کے جیب پر سیدھے اثر پڑتا ہے۔ڈرائیور حضرات نے اس سلسلے میں ڈی سی پلوامہ اور اے آر ٹی او کو مداخلت کی اپیل کی ہے جبکہ مسافروں  نے ضلع انتظامیہ اوراے آر ٹو پلوامہ سے  مطالبہ کیا  ہے کہ ہسپتال اور پرچھو سے  پرانے اور نئے اڈے تک آٹو سروس باقاعدہ چالو کی جائے تاکہ عام لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

Comments are closed.