سرینگر جموں شاہراہ کھلنے کے انتظار میں دو افراد لقمہ اجل

واقع کے بعد شاہراہ پر درماندہ ڈرائیورں کا احتجاج، حکام پر غفلت برتنے کا الزام

سرینگر/24جنوری: سرینگر جموں شاہراہ کھلنے کے انتظار میں کپوارہ کے ڈرائیور کنڈیکٹر گاڑی میں ہی دم توڑ بیٹھے ۔ اس واقع کے خلاف شاہراہ پر درماندہ ڈارائیورں کی بڑی تعداد احتجاج کرتے ہوئے متعلقہ حکام پر الزام عائد کیا کہ انہوںنے جان بوجھ کر شاہراہ ٹریفک کھولنے میں دھیر لگائی جس کے نتیجے میں دو قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق سرینگر جموں شاہراہ پر درماندہ ایک ٹاٹا موبائل لوڈ کیریر میں موجود گاڑی کا ڈرائیور اور کنڈیٹر شاہراہ کھلنے کے انتظار میں گاڑی میں ہی دم گھٹنے سے لقمہ اجل بن گئے ۔ معلوم ہوا ہے کہ جواہر ٹنل کے آس پاس بھاری برفباری کے بعد شاہراہ کو ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا تھا جس دوران ایک ٹاٹو موبائل لوڈ کیریر زیر نمبر JK09B-7358میں موجود ڈرائیور اور کنڈیکٹر نے گاڑی کا ہیٹر چالو رکھا تاکہ سردی سے بچ سکیں تاہم گاڑی میں آکسیجن کی کمی دھیرے دھیرے بڑھ گئی اور دونوں کی دم گھٹنے کی وجہ سے موت واقع ہوئی ۔ اس واقعے کے خلاف درماندہ ڈرائیورں کی بڑی تعداد نے آج صبح شاہراہ پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ حکام نے جان بوجھ کر شاہراہ پر ٹریفک بحال کرنے میں دھیری لگائی جس کی وجہ سے یہ واقع پیش آیا ۔ اس دوران انہوںنے کہاکہ سرینگر جموں شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل کوبلا وجہ روکنا اب معمول بن گیا ہے ۔ ادھر اس سلسلے میںایس ایچ او بانہال نے کہاکہ پولیس نے نعشوںکو ہسپتال پہنچایا ہے اور اس سلسلے میںکیس بھی درج کرلیا گیا ہے ۔ا نہوںنے کہا کہ ابتدائی طور پر معلوم ہوا ہے کہ دونوں کی موت دم گھٹنے کی وجہ سے ہوئی ہے ۔ فوت شدہ افراد کی شناخت ماجد گلزار ولد محمد گلزار میر اور شبیر احمد میر ولد عبدالرشید میر ساکنان کرال پورہ کپوارہ کے بطور ہوئی ہے ۔ دنوں کی لاشوں کو اپنے آبائی علاقہ بھیجنے کیلئے پولیس اور انتظامیہ نے کارروائی شروع کردی ہے ۔

Comments are closed.