لائن آف کنٹرول پر اکھنور سیکٹر میں دراندازی کی بڑی کوشش فوج نے بنائی ناکام

’’ تین جنگجو جاںبحق ّ‘‘، گھنے جنگلات میں تلاشی آپریشن جاری ، خصوصی کمانڈوز طلب /فوج کا دعویٰ

دراندازی کی کوشش کا کامیاب بنانے کیلئے پاکستانی فوج کی شدید شلنگ سے چار فوجی اہلکار زخمی

سرینگر/20جنوری: فوج نے لائن آف کنٹرول پر جموں کے اکھنو ر سیکٹر میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے بیچ دراندازی کی کوشش کو ناکا م بنانے کے دوران مسلح جھڑپ میں’’ تین جنگجو‘‘ کو جاں بحق کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے بتایا کہ دراندازی کی کوشش کا کامیاب بنانے کے خاطر پاکستانی رینجرس نے شدید گولہ باری کی جس کے نتیجے میں چار فوجی اہلکار زخمی ہو گئے ۔ مسلح جھرپ کے بعد لائن آف کنٹرول کے متصل گھنے جنگلات میں ممکنہ طور موجود مزید جنگجوئوں کو ڈھونڈ نکالنے کیلئے تلاشی آپریشن کو مزید وسعت دیتے ہوئے فورسز کی مزید کمک طلب کی اور آپریشن میں خصوصی تربیت یافتہ فوجی اہلکار کے ساتھ ساتھ ہوئی خدمات بھی حاصل کی جا رہی ہے۔سی این آئی نمائندے نے دفاعی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ منگل اور بدھ کی درمیانی رات کو لائن آف کنٹرول پر جموں کے اکھنور سیکٹر میں کیری بتل علاقہ میں جنگجوئوں کے ایک گروپ کی نقل و حرکت دیکھنے کے بعد فوج اور ایس او جی نے جنگلات کو محاصرے میں لیا۔ دفاعی ذرائع کے مطابق جب فوج نے آس پاس کے علاقہ کو گھیرے میں لے کرجنگجوئوں کو سرنڈر کرنے کی پیشکش کی تو جواب میں انہوں نے فوج پر اندھادھند گولیاں چلائیں۔فورسز نے فوری طور جوابی کارروائی کا آغاز کیا اور اس طرح طرفین کے مابین باضابطہ جھڑپ شروع ہوئی۔اسی دوران فورسز کی اضافی کمک طلب کرکے مزید علاقوں کو گھیرے میں لیکر تلاشی کارروائی جاری رکھی گئی۔دفاعی ذرائع کے مطابق علاقے میں گولیوں اور زوردار دھماکوں کی گھن گرج سے نزدیکی بستیوں کے لوگ سہم کر رہ گئے۔ذرائع کے مطابق عسکریت پسندوں اور پولیس فورسز کے درمیان وقفے وقفے سے گولیوں کا تبادلہ جاری رہا جبکہ پولیس و فورسز نے وسیع علاقے کو محاصرے میں لیکر بڑے پیمانے پر تلاشی کاروائیاں شروع کی ہیں۔ دفاعی ذرائع نے الزام عائد کیا کہ جنگجوئوں کی دراندازی کی کوشش کو کامیاب بنانے کیلئے پاکستانی فوجی نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شدید فائرنگ کی اور ابتدائی فائرنگ میں چار فوجی اہلکار زخمی ہو گئے ۔ دفاعی ذرائع کے مطابق کچھ دیر خاموشی چھائی رہی اور بعد میں طرفین ایک مرتبہ پھر ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے۔دفاعی ذرائع کے مطابق بعد میں گولیوں کا تبادلہ تھم جانے کے ساتھ ہی جونہی تلاشی کارروائی عمل میں لائی گئی تو جھڑپ کے مقام سے تین عدم شناخت جنگجو ئوںکی نعش بر آمد کی گئی۔ ذرائع کے مطابق علاقہ میں اگر چہ گولیوں کا تبادلہ رْک گیا ہے لیکن فوج کو خدشہ ہے کہ جنگجو ئوںنے لائن آف کنٹرول کے متصل گھنے جنگلات میں پناہ لے رکھی ہے۔انہیں تلاش کرنے کیلئے فوج کی مزید کمک کی مدد سے وسیع جنگلات کو گھیرے میں رکھا گیا ہے اور آخری اطلاع ملنے تک تلاشی کارروائی جاری تھی ۔ جموں میںمقیم دفاعی ترجمان نے جھڑپ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ منگل کی رات دیر گئے اس پار سے جنگجوئوں کے ایک گروپ نے دراندازی کرکے کشمیر میں داخل ہونے کی کوشش کی تو انہیں للکارا گیا جس کے بعد انہوں نے فائرنگ شروع کی ۔ دفاعی ترجمان کے مطابق فائرنگ کے ساتھ ہی علاقے میں مسلح جھڑپ شروع ہوئی اور طرفین کے مابین گولی باری میں تین دراندازوں کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ ان کے قبضے سے اسلحہ و گولہ بارود بھی بر آمد کر لیا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ گولیوں کے تبادلے میںچار فوجی اہلکار بھی زخمی ہو گئے جن کاعلاج اسپتال میںجاری ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ گھنے جنگلات میں تلاشی آپریشن جاری ہے ۔

Comments are closed.