جعلی کال سنیٹروں پر لوگوں کو جعل سازی کا نشانہ والا گروہ بے نقاب
سائبر پولیس کشمیر نے 23افراد کی گرفتاری عمل میں لاکر لوٹی ہوئی رقم وصول کرنا شروع کر دیا
سرینگر/13جنوری :/ سائبر پولیس کشمیر نے جعلی کال سنٹرز کو بے نقاب کر کے 23 افراد کو گرفتار کیا جنہوں نے ای کامرس کمپنیوں کے ایگزیکٹو کے طور پر لوگوں کو جعل سازی کا نشانہ بنایا۔سی این آئی کے مطابق سائبر پولیس اسٹیشن کشمیر زون ، سرینگر کو بذرائع کے ذریعہ اطلاع ملی کہ وادی کشمیر میں کچھ جعلی کال سنٹر چل رہے ہیں اور اسی کے مطابق فوری معاملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔ دوران تفتیش ، انکشاف ہوا کہ کچھ افرادجعلی بین الاقوامی کال سنٹرز میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کے نقلی ایگزیکٹو کے طورپر کام کررہے ہیں اور بے گناہ شہریوں کو ان کے سافٹ ویئر کی پریشانیوں کے حل کے لئے تکنیکی معاونت اور ان کے حل کی پیش کش کر کے رقم وصول کرنا شروع کرتے ہیں۔ یہ جعلی کال سینٹر کے عہدیداران متاثرہ افراد کی کمپیوٹر اسکرینوں پر نقلی کالز کررہے ہیں ، اور ای میلز ، پاپ اپس بھیج رہے ہیں اور اپنے کمپیوٹرز سے دور دراز تک رسائی حاصل کرتے تھے اور اپنے سسٹم کو ملویئر سے متاثر کرتے تھے اور مدد کے بدلے میں ان سے رقم وصول کرنا شروع کردیتے ہیں۔ وہ متاثرہ افراد کے غیر قانونی مالی فائدہ کے لئے الیکٹرانک دستخطوں کا استعمال بھی کرتے ہیں۔ یہ جعلی کال سنٹرز زیادہ تر بین الاقوامی شہریوں کو کال کررہے تھے اور غیر قانونی طور پر ان کے مالی اور بینک تفصیلات طلب کرکے ان سے پیسہ وصول کرتے، مزید تفتیش کے دوران ، یہ منظر عام پر آیا کہ سرینگر میں جعلی کال سنٹرز کا ایک بہت بڑا اسکینڈل ہے جہاں ملازمین کی ایک اچھی خاصی تعداد چوبیس گھنٹے کام کر رہی ہے۔ ان جعلی کال سنٹرز کی تفصیلات سیکیور ٹیک رنگریٹھ سرینگر ، وائی ایس ایس مائیکرو ٹیکنالوجیزرنگریٹھ اور ورٹیکس ٹکنالوجی ، کرالی محلہ سرینگر ہیں۔سائبر پولیس اسٹیشن کشمیر زون سری نگر نے تیز رفتار کام کرتے ہوئے ،ضلعی پولیس سرینگر کے اشتراک سے متعدد ٹیمیں تشکیل دیں اور رنگریٹھ ، کرفالی محلہ حبکدال اور نیٹی پورہ سرینگر میں متعدد چھاپے مارے۔ ان چھاپوں کے دوران ان غیر قانونی جعلی کال سنٹرز کو چلانے میں ملوث 23 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔اس سلسلے میں سائبر پولیس اسٹیشن کشمیر زون سرینگر میں قانون کے متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر نمبر 02/2021 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔
Comments are closed.