یخ بستہ ہوائیوں کے بیچ دن اور رات کے درجہ حرارت میں تنزلی کا سلسلہ جاری
8سال بعد سرینگر میں موسم کی سرد ترین رات پھر ریکارڈ ، شبانہ درجہ حرارت منفی 7.8ڈگری تک پہنچ گیا
اہلیان وادی کو شدید مشکلات کے شکار ، جھیلیں اور ندی نالے جم گئے ،جمے ہوئے تالاب پر بچوں نے اپنا رنگ جمالیا
سرینگر/13جنوری: چلہ کلان کے سخت ترین تیور کے بیچ وادی کشمیر میں شدید سردی کی لہر کے بیچ ماہ جنوری میں موسم کی سرد ترین رات ثابت ہونے کا آٹھ سالہ ریکارڈ برابر ہوا جس دوران شبانہ درجہ حرارت منفی 7.8ڈگری سسیلش ریکارڈ کیا گیا ۔ ریکارڈ ساز ٹھنڈ کے باعث وادی بھر میں نل اور سرینگر میں واقع جھیل ڈل سمیت کم و بیش سبھی آبی ذخائر منجمد ہوئے ہیں۔جبکہ لوگوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ جمے ہوئے پانی پر نہ چلیں کیونکہ اس سے اْن کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ادھر محکمہ موسمیات نے شبانہ درجہ حرارت میں مزید کمی کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کچھ دنوں تک موسم خشک رہنے کی پیشگوئی کی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا ( سی این آئی ) کے مطابق چلہ کلان کے سخت تیور کے بیچ ریاست کے تینوں خطوں میں شدید سردی کی لہر جاری ہے ۔ پوری وادی کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے اور یخ بستہ ہوائوں کی وجہ سے شدید سردی کی لہر جاری ہے ۔اور گزشتہ آٹھ سال کے بعد پہلی مرتبہ سرینگر میں موسم کی سرد ترین رات ریکارڈ کی گئی ْ۔ محکمہ موسمیات کے حکام نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ شب سرینگر شہر میں سرد ترین رات رہی کیونکہ درجہ حرارت منفی7.8ڈ گری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا ۔محکمہ موسمیات کے مطابق 14جنوری 2013کو بھی کم سے کم درجہ حرارت منفی7.8ڈگری سیلشیس درج ہوا تھا اور اس طرح آج اس ریکارڈ کی برابری ہوئی ہے۔ محکمہ کے مطابق درجہ حرارت میں کمی ہونے کے ساتھ ہی پوری وادی سخت ترین سردی کے لپیٹ میں آچکی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وادی کے ساتھ ساتھ لداخ خطہ بھی شدید سردی کی لپیٹ میں ہے ۔۔ ترجمان کے مطابق جموں خطہ میں بھی درجہ حرارت میں کافی گرائوٹ آئی ہے ۔۔ سرد ہوائوں نے ہر چیز کو منجمد کرکے رکھ دیا ہے۔درجہ حرارت میں کمی کی وجہ سے جھیلیں اور ندی نالے جم گئے جبکہ جمے ہوئے تالاب پر بچوں نے اپنا رنگ جمالیا اور سردی کی شدت سے بے پروا لگے کرنے تفریح اور ڈانس۔ سردی کی شدید لہر کے بعد اونی لباس اور گرم ملبوسات کی طلب بڑھ گئی ہے۔ شدید ترین سردی کی وجہ سے مارکیٹوں اور بازاروں میں شہری آگ جلا کر سردی کے اثرات کو کم کرنے میں مصروف نظر آتے ہیں۔ سردی بڑھتے ہی گیس اور لکڑی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ لداخ اور لہیہ میں شدید سردی اور ناکافی سہولیات نے شہریوں کے معمولات زندگی کو شدید متاثر کیا ہے۔ ادھر محکمہ موسمیات نے وادی کشمیر میں موسم میں تبدیلی آنے کے امکانات نہیں ہے اور آنے والے دنوں میں موسم خوشک رہنے کا امکان ہے ۔ ادھر شہر سرینگر سمیت وادی بھر میں سخت ترین ٹھنڈ جاری رہی اور دن کے وقت بھی لوگوں کو آنے جانے میں سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا جبکہ رات کے وقت سردی کی شدت میں اضافہ ہونے کے بعد لوگ اضافی بسترے ، کمبل ، گرم ملبوسات اور روم ہیٹر و واٹر بوتل جیسی چیزیں خریدنے پر مجبور ہورہے ہیں اور متعلقہ دکاندار لوگوں کی مجبوری یا ضرورت کا خوب فائدہ اٹھارہے ہیں اور انہوں نے یکایک ان سبھی چیزوں کی قیمتوں میں من مانے طور اضافہ کر دیا ہے ۔ادھر لوگوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ جمے ہوئے پانی پر نہ چلیں کیونکہ اس سے اْن کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔واضح رہے کہ وادی کشمیر میں شدید ترین سردی کے ایام چل رہے ہیں جنہیں مقامی کلینڈر میں’چلہ کلان‘ کہتے ہیں۔’چلہ کلان‘31جنوری کو اختتام پذیر ہوگا۔
Comments are closed.