چینی صدر نے فوج کو جنگ کے لیے تیار رہنے کا حکم دے دیا؛ کسی بھی وقت جنگ چھڑ سکتی ہے،ہمہ وقت تیار رہنا چایئے /جن پنگ
سرینگر/07جنوری/سی این آئی// چینی صدر جن پنگ نے فوج کو جنگ کے لیے تیار رہنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ افواج کو کسی بھی قسم کی ہنگامی صورت حال کے لیے ہمہ وقت تیار رہنا چاہیئے۔ کسی بھی وقت جنگ چھڑ سکتی ہے۔ملک کی مسلح افواج کو نئے سال کے اپنے پہلے حکم میں چینی صدر ڑی جنپنگ نے کل وقتی جنگی تیاری کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ عوام کی لبریشن آرمی کو فوجی دستوں کی قابلیت کو پالش کرنے کے لئے محاذ آرائی کا استعمال کرنا چاہئے۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا مانیٹرنگ کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ نے جنوبی سرحد پر موجود خطرے کے باعث جنگ کے لیے تیار رہنے کا حکم دے دیا۔چینی صدر نے جنوبی سرحد اور امریکہ سے بڑھتے ہوئے تنازع کے پیش نظر فوج کو تیار رہنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ خطے میں بڑھتے ہوئے خطرات اور چیلینجز کا سامنا کرنے کے لیے عصر نو کے جدید تقاضوں کو پورا کرنے والی جنگی ٹیکنالوجی تیار کرے۔انکا کہنا تھا کہ دنیا میں بہت سی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں اور بدلتی ہوئی صورت حال میں چین کو اپنی جغرافیائی اہمیت کے باعث مختلف خطرات کا بھی سامنا ہے جس سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی مرتب کرنے کی ضرورت ہے۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابقالیون جو اعلیٰ کمان کی تنظیم چین کے سنٹرل ملٹری کمیشن (سی ایم سی) کی بھی سربراہ ہیں ، نے کہا کہ ملک کی مسلح افواج نے سال کی فوجی تربیت اور مشقوں کا آغاز کرتے ہوئے پی ایل اے کو کسی بھی دوسرے مرحلے پر عمل کرنے کے لئے تیار رہنا چاہئے۔انہوں نے پی ایل اے کو اپنی مشقوں میں ٹکنالوجی کے استعمال میںخاطر خواہ اضافہ کرنے اور فوجی اور ہائی ٹیک معلومات کے جدید ترین واقعات کو جاری رکھنے کا بھی حکم دیا۔ ان میں کمپیوٹر مشابہت کا استعمال اور مشقوں میں آن لائن لڑاکا نیز ہائی ٹیک اور انٹرنیٹ کو شامل کرنے کے مزید مواقع کی تلاش شامل تھی۔ جسے تربیت میں ٹیک اور ویب کہا جاتا ہے۔ واضح ہو دوسری جانب آج ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھی پاک فوج کو بھارتی جارحیت کے خلاف تیاری مکمل رکھنے کا حکم دیا ہے۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پاکستانی افواج کے ہمہ وقت تیار رہنے کی وجہ کوئی جھوٹا بھارتی دعوی یا بیان بازی نہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت سے خطرہ مستقل ہے ،بطور پروفیشنل آرمی اس کے لئے ہمیشہ تیار رہتے ہیں۔پاک آرمی کے میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ بھارتی میڈیا پر نظر آنے والے جنگی جنون کا سبب اندرونی سیاسی صورتحال ہے۔انہوںنے کہاکہ دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کا ہفتہ وار ہاٹ لائن رابطہ اور فلیگ میٹنگز معمول کے مطابق ہورہی ہیں۔
Comments are closed.