محبوبہ مفتی نے جموں کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا کے نام لکھا خط; تینوں نوجوانوں کی نعشیں لواحقین کو سپرد کرنے او ر غیر جانبدارنہ تحقیقات کرانے کا کیا مطالبہ
سرینگر/یکم جنوری: پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے جموں کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا کے نام خط لکھا ہے جس میں انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ہوکرسر جھڑپ میں جاں بحق تینوں نوجوانوں کی نعشیں لواحقین کو سپرد کی جائے جبکہ اس معاملے کی غیر جانبدارنہ تحقیقات کرائی جائے ۔ سی این آئی کے مطابق پی ڈی پی صدر اور جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جمعہ کو جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے نام ایک مکتوب میں اس تصادم کا غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے مہلوکین کی لاشوں کو ان کے لواحقین کے حوالے کرنے کا بھی مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے ’’ ایک ماں کو اپنے مہلوک بیٹے کے آخری دیدار سے محروم رکھنا غیر انسانی اور نا قابل قبول فعل ہے‘‘۔لیفٹنٹ گورنر کے نام سال نو کی آمد پر اپنے مکتوب میں محبوبہ مفتی کہتی ہیں’’امید ہے کہ آپ پارمپورہ میں 30 دسمبر کو پیش آئے بدقسمت واقعہ سے واقف ہوں گے جس میں تین لڑکوں کو مارا گیا جن کے اہلخانہ کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک فرضی جھڑپ تھی۔ محبوبہ مفتی نے مکتوب میں مزید لکھا ہے کہ جھڑپ سے متعلق کئی شک و سوالات بھی اٹھائیں جا رہے ہیں ۔ اور جھڑپ سے متعلق پولیس ، فوج اور عام لوگوں کی جانب سے متعلق بیانات سامنے آ رہے ہیں ۔ انہوں نے مکتوب میں لکھا ہے کہ تینوں خاندانوں کو انصاف فراہم کیا جائے اور لیفٹنٹ گورنر سے اپیل ہے کہ اس معاملے کی غیر جانبدرانہ تحقیقات کرائی جائے تاکہ حقائق کو سامنے لایا جا سکے اور متاثرین کو انصاف فراہم کیا جا سکے ۔ خیال رہے کہ سرینگر کے لاوئے پورہ علاقے میں گزشتہ دونوں ایک مسلح جھڑپ کے دوران سیکورٹی فورسز نے دعوی کیا ہے کہ جھڑپ میں تین جنگجوئوں کو ہلاک کیا گیا جس کے بعد لواحقین نے تینون کو بے قصور بتاکر انصاف کی مانگ کی ہے ۔
Comments are closed.