قصابوں ،سبزی فروشوں اور میوہ فروشوں کی طرف سے لوٹ و کھسوٹ کا بازار گرم
گوشت 600روپے فی کلو فروخت ، محکمہ کی جانب سے مقررہ کردہ نرخوں پر کہیں بھی عمل نہیں
سرینگر/31دسمبر: چلہ کلان کی شدید ٹھنڈ میں بھی وادی کے قصابوں ،سبزی فروشوں اور میوہ فروشوں نے محکمہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری کی جانب سے مقرر کئے گئے نرخوں کو پاؤں کے تلے روند کر لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم کر دیا ہے۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر میں گوشت کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کے غریب عوام اس سے محروم کرنے کی کوشش تیز کردی گئی ہے۔انتظامیہ کی جانب سے قصابوں ،میوہ فروشوں اور سبزی فروشوں کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے جبکہ عوام کو بے بس اور مجبور کرکے ہر طرف سے لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم کیا جارہا ہے۔وادی کشمیر کو لوٹ کھسوٹ ،رشوت خوری ،بدعنوانیوں ،گھوٹالوں ،گھپلوں کی منڈی بنا کر رکھ دیا ہے۔سرکار کو اعتماد میں لئے بغیر دکاندار قصاب ،سبزی فروش،میوہ فروشوں کی جانب سے ازخود ہی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا ہے۔وادی کشمیر کے اطراف واکناف میں گوشت بغیر اوجڑی کے 600روپے فی کلو حساب فروخت کیا جارہا ہے جبکہ بازاروں میں کھلے عام گلی سڑی سبزیاں اور میوے مہنگے داموں فروخت کرنے کی کاروائیاں انجام دی جارہی ہیں اور یسی کاروائیوں کے خلاف انتظامیہ کی جانب سے عوام کو راحت دلانے کے سلسلے میں زمینی سطح پر اقدامات نہیں اٹھائے جارہے ہیں ۔گوشت کی قیمت میں اضافہ کرنے کے بارے میں حکومت کی جانب سے کوئی کاروئی عمل میں نہیں لائی گئی ہے ۔سرکاری اداروں کے کارندے ان کا کچھ بھی نہیں بگاڑ پا رہے ہیں جس پر عوامی حلقوں نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔وادی کشمیر میں قانون نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہ گئی ہے ۔ریڈہ بان منہ مانگی قیمت پر میوہ سبزی اور دیگر اشیاء ضروریہ فروخت کر رہے ہیں ان کے لئے سرکاری نرخنامے کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور ناہی انہیں اس کی باز پُرکی جاتی ہے کبھی کھبار محکمہ امور صارفین کے چیکننگ اسکارڈ دکانداروں کو دبوچ لیتے ہیں لیکن ریڈہ بانوں کیلئے ان کیلئے کوئی قانون نہیں ہے جس کے تحت ان سے باز پرس کی جاتی اور انہیں س بات کا پابند بنایا جاتا کہ سرکار کی جانب سے اجراکردہ نرخنامے پر ہی سبزی و میوہ جات فروخت کیا جائے اس دوران قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ عوامی حلقوں کیلئے ناقابل برداشت ہے اور اب لوگوں نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں جلد از جلد کوئی اقدامات اٹھائے تاکہ غریب عوام ان لوگوں سے بچ سکے۔
Comments are closed.