بادلوں سے سورج کی آنکھ مچولی ، وادی کے ساتھ ساتھ جموں میں بھی شدید ٹھنڈ جاری

اگلے 24گھنٹوں کے دوران پیر پنچال کے آر پار بارشوں اور برفباری کی پیشگوئی

منفی درجہ حرارت کے باعث ۔پینے کے پانی کے نل اور کچھ ایک آبی ذخائر کو بھی جزوی طور پر منجمند

سرینگر/27دسمبر: چلہ کلان کی آمد سے ہی وادی کشمیر میں شدید سردی کی لہر کے باعث اہلیان وادی پریشانیوں میں مبتلا ہو چکی ہے ۔ سرینگر اور جموں کے ساتھ ساتھ خطہ کرگل اور دراس میںبھی شبانہ درجہ حرارت میں کافی تنزلی آئی ہے ۔ادھرجموں میں بھی شدید سردی کی لہر جاری ہے ۔ادھر وادی کشمیر میں اتوار کو موسم آبر الود ہ دہا اور آئندہ 24گھنٹوں کے دوران برفباری ہونے کے امکانات ہے ۔ سی این آئی کے مطابق شدید سردی کی لہر نے وادی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور اس دوران صبح و شام یخ بستہ ہواؤں کی وجہ سے عام زندگی معطل ہو کر رہ گئی ہے۔اگرچہ رات بھر آسمان کھلا رہتا ہے تاہم اس دوران کھلے آسمان کی وجہ سے سردی میں بے پناہ اضافہ ہو رہا ہے جبکہ رات کے وقت ہڑیوں کو گلا دینے والی اس سردی کی وجہ سے بیشتر لوگ گھروں سے باہر نہیں آتے۔دن بھر اگر چہ کبھی کبھی فضاء میں سورج بھی جلوا ہ افروز ہوتا تاہم اس دوران بھی سرد ہواؤں کی لہر سورج کی تمازت کو کھا جاتی ہے۔شہر سرینگر سمیت وادی کے جنوب و شمال میں سردیو ں کی وجہ سے صبح دیر سے دن شروع ہوتا ہے اور شام کو جلد ہی رات ہونے کی وجہ سے اوقات کار میں بھی کمی آئی ہے۔ موسم سرماکی آمد کے ساتھ ہی وادی میں عام زندگی اگر چہ متاثر ہوتی ہے تاہم سخت ترین سردیوں اور یخ بستہ ہواؤں کی وجہ سے اس میں اضافہ ہوتا ہے۔ دریں اثناء سرینگر سمیت وادی کے بیشتر علاقوں میں درجہ حرارت بھی نقطہ انجماد سے مسلسل نیچے گر گیا ۔ اتوار کی صبح پینے کے پانی کے نل منجمند پائے گئے۔ کچھ ایک آبی ذخائر کو بھی جزوی طور پر منجمند پایا گیا۔ تاہم سری نگر سمیت وادی کے تمام علاقوں میں دوپہر ایک بجے سے تھوری خاصی دھوپ کھلی لیکن بعد میں بادلوں نے باہر آنے کی اجازت نہیں دی ۔ اسی دوران محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جموں کشمیر میں اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران موسم میںتبدیلی کا امکان ہے اور برفباری کے ساتھ ساتھ بارشیں بھی ہو سکتی ہے ۔

Comments are closed.