کنی گام ناگہ بل شوپیان میں 20گھنٹوں تک جاری رہنے والی مسلح تصادم آرائی اختتام پذیر

عسکری تنظیم البدر سے وابستہ دو جنگجو جاں بحق ، فائرنگ کے تبادلے میںدو فوجی اہلکار زخمی ، رہائشی مکان تباہ

دونوں جنگجوئوں کو خود سپردگی کا بھر پور موقعہ دیا گیا / پولیس ، ضلع شوپیان میں انٹر نیٹ خدمات معطل

سرینگر/26دسمبر: جنوبی ضلع شوپیان کے کنی گام ناگہ بل علاقے میںقریب 20گھنٹوں تک جاری رہنے والی مسلح تصادم آرائی میں عسکری تنظیم البدر سے وابستہ دو جنگجو جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ ایک رہائشی مکان تباہ ہو گیا ۔ طرفین کے مابین گولی باری کے نتیجے میں دو فوجی اہلکار بھی زخمی ہو گئے جن میں سے ایک کی حالت نازک بنی ہوئی ہے ۔ جھڑپ کے ساتھ ہی ضلع شوپیان میں انٹر نیٹ خدمات معطل کر دی گئی ہے ۔ پولیس نے جھڑپ میں دو جنگجوئوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مہلوک جنگجو ئوں سے اسلحہ و گولہ بارود بھی ضبط کر لیا گیا ہے ۔ سی این آئی کے مطابق کنی گام ناگہ بل شوپیان میں جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد فوج کی 44 آر آر، 178 سی آر پی ایف اور جموں و کشمیر پولیس نے جمعہ کے قریب شام چار بجے علاقے کا محاصرہ کیاتھا جس دوران گھر گھر تلاشی آپریشن شروع کیا۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ علاقے میں تلاشی آپریشن کے دوران اس وقت گولیوںکی گرن گرج سنائی دی جب علاقے میںچھپے بیٹھے جنگجوئوں نے فرار ہونے کی کوشش میں گولیاں چلائی جس کے ساتھ ہی علاقے میں جھڑپ شروع ہوئی ۔ ذرائع کے مطابق علاقے میں جھڑپ کی شروعات کے ساتھ ہی تمام راستوں کو سیل کر دیا گیا اور فوج و فورسز کی اضافی کمک طلب کی گئی اور جنگجوئوںکے خلاف فیصلہ کن آپریشن شروع کر دیا گیا ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ابتدائی گولیوں کے تبادلے کے بعد علاقے میں خاموشی چھا گئی جبکہ اندھیرا چھا جانے کے ساتھ ہی علاقے میں روشنی کے آلات نصب کر دئے گئے اور جنگجوئوںکے فرار ہونے کے تمام ممکنہ راستوں کو سیل کردیا گیا ۔ ذرائع سے معلوم ہو اہے کہ اسی دوران فورسز نے محاصرے میں پھنسے جنگجوئوں کے والدین کو بھی طلب کر لیا اور جنگجوئوںکو خود سپردگی کرنے کی پیشکش کی تاہم انہوں نے پیشکش ٹھکرا دی اور رات دیر گئے علاقے میں اس وقت گولیوںکی گرن گرج دوبارہ سنائی دی جب جنگجوئوں نے فرار ہونے کی کوشش میں اندھادھند گولیاں چلائی جس کے ساتھ ہی فورسز نے بھی جوابی کارورائی کی اور طرفین کے مابین گولیوں کے تبادلے میں دو فوجی اہلکار زخمی ہو گئے جن کو علاج و معالجہ کیلئے اسپتال منتقل کر دیا گیا ۔ اسی دوران رات بھر علاقے میں وقفہ وقفہ سے گولیوں کا تبادلہ جاری رہنے کے بعد سنیچروار کی اعلیٰ صبح علاقے میں جونہی آپریشن بحال ہوا تو ایک جنگجو جاں بحق ہو گیا جبکہ کچھ دیر بعد گولیوں کے تبادلے کے ساتھ ہی دوسرا جنگجو بھی جاں بحق ہو گیا جبکہ رہائشی مکان جس میں جنگجو چھپے تھے کو کافی نقصان پہنچ گیا ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جاں بحق عسکریت پسندوں کی شناخت آصف لون ساکنہ ترک وانگام اور اویس فاروق ساکنہ چرسو اونتی پورہ کے طور کی ہے۔اور دونوں کا تعلق عسکری تنظیم البدر سے تھا تاہم کسی آزاد ذرائع نے اس کی تصدیق نہیں کی ۔ پولیس کے ایک سنیئر آفیسر نے جھڑپ میں دو جنگجوئوں کئی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جھڑپ کے مقام سے دونوں جنگجوئوں کی نعشیں اسلحہ سمیت بر آمد کر لی گئی اور ان کی شناخت کیلئے کارروائی جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں جنگجوئوں کو خود سپردگی کا موقعہ بھی دیا گیا تاہم انہوں نے پیشکش ٹھکرادی ۔ ادھر ضلع شوپیان میں جھڑپ کی شروعات کے ساتھ ہی انٹر نیٹ خدمات معطل کر دی گئی جو ہنوز بند پڑی ہوئی ہے ۔

Comments are closed.