محکمہ فوڈ کا نیا ریٹ لسٹ مرغ کی قیمتوں میں اضافہ کا باعث؛ کچھ دن پہلے 110روپے فی کلو مرغ فروخت کیا جاتا تھا آج 135روپے ہے

سرینگر/20دسمبر: کچھ دن پہلے بوائلر مرغ بازاروں میں 110روپے سے 115روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کیا جاتا تھا تاہم محکمہ فوڈ کی جانب سے جاری کردہ نرخنامے میں بوائلر مرغ کی قیمت فی کلو 125روپے دی گئی جس کے بعد بازاروںمیں مرغ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور آج بوائلر مرغ فی کلو 135روپے فروخت کیا جارہا ہے ۔ اس پر عوامی حلقوں نے کہا ہے کہ محکمہ فوڈ سپلائز ہی وادی میں اشیاء ضروریہ کی قیمتوںمیں اضافہ کیلئے ذمہ دار ہے انہوں نے کہا کہ اگر محکمہ اشیاء ضروریہ کی قیمتوںکو اعتدال پر رکھنے کیلئے سنجیدہ ہوتا تو ناجائز منافع خوری کب کی ختم ہوچکی ہوتی۔ کرنٹ نیو زآف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر میں اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں جہاںبے تحاشہ اضافہ کے نتیجے میں عام لوگ پریشان ہے وہی پر محکمہ خوراک رسدات و عوامی تقسیم کاری کی جانب سے اس معاملے میں غیر سنجیدگی دکھانے کے نتیجے میں کھانے پینے کی ایشاء کی قیمتوں میں اُچھال آتا ہے جس کی تازہ مثال محکمہ کی جانب سے مرغ کی قیمتیں طے کرنے سے ملتی ہے ۔ کچھ دن پہلے بازاروں میں بوائلر مرغ فی کلو 110روپے سے 115روپے فی کلو فروخت کیا جاتا تھا تاہم محکمہ فوڈ کی جانب سے نیا نرخ نامہ جاری کیا گیا جس میں بوائلر مرغ کی قیمت فی کلو 125روپے دی گئی اس طرح محکمہ نے ہی دس سے پندرہ روپے تک مرغ کی قیمتوں میں اضافہ کرکے ناجائز منافع خوروں کی راہ ہموار کی ۔ اور اب بازاروں میں بوائلر مرغ فی کلو 135روپے سے 140روپے فروخت کیا جارہا ہے ۔ جب اس بارے میں سی این آئی سٹی رپورٹر نے کئی مرغ فروشوں سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ محکمہ کی جانب سے جاری کردہ ریٹ لسٹ کی وجہ سے ہی مرغ کی قیمت بڑھی ہے اب ہمیں ہول سیل ڈیلروں سے ہی 115روپے فی کلو کے حساب سے مرغ ملتا ہے اس پر ٹرانسپورٹ کا خرچہ، دکا ن و دیگر اخراجات ہے اسلئے ہم بوائلر مرغ فی کلو 135روپے فروخت کررہے ہیں ۔اس صورتحال پر عوامی حلقوں نے کہا ہے کہ محکمہ کی جانب سے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کی وجہ سے ہی ناجائز منافع خوروں کے حوصلے بلند ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر محکمہ قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے میں سنجیدہ ہوتا تو آج ناجائز منافع خوری نہیں ہوتی ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ کی چیکنگ ٹیمیں صرف ماہ رمضان میں نظر آتی ہے باقی کے گیارہ دن وہ اپنے دفترو ں میں آرام کرتے نظر آتے ہیں ۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اشیاء ضروریہ کی قیمتیں ہر روز آن لائن ان کی ویب سائٹ پر مشتہر ہونی چاہئے تاکہ گراہک ہر دن سرکاری طور پر مشتہر کردہ قیمتوں سے باخبر رہتا ۔ انہوںنے کہا کہ زمانہ قدیم کی طرح آج بھی دکاندوروں سے کہا جاتا ہے کہ وہ ریٹ لسٹ دفتروں سے حاصل کریں جبکہ بازاروں میں اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کی ریٹ ایک نہج پر نہیں رہتی اور ہر روز قیمتیں تبدیل ہوجاتی ہے خاص کر مرغ ، انڈے، سبزیوں اور میوہ کی قیمتوں میں آئے روز تبدیلی ہوتی ہے لیکن دکانداروں کے پاس مہینوں پرانا ریٹ لسٹ ہوتا ہے جو ردی کاغذ کے سوا کچھ اہمیت نہیں رکھتا ۔

Comments are closed.