پی ڈی پی لیڈر کے ذاتی محافظ پر حملہ جموں کشمیر میں ڈی ڈی سی انتخابات میں رخنہ ڈالنے کی کوشش / دلباغ سنگھ
حملے میں ملوث جنگجوئوں کو جلد ہی انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائیگا ، امن بگاڑنے کی اجازت نہیں ہوگی
پی ڈی پی صدر کا بیان بے بنیاد ، حاجی پرویز کو کئی مرتبہ جگہ بدلنے کو کہا گیا تھا انہوں نے نظر انداز کیا
سرینگر/14دسمبر: پی ڈی پی لیڈر کے ذاتی محافظ کی ہلاکت جموں کشمیر میں جاری ڈی ڈی سی انتخابات میں رخنہ ڈالنے کی کوشش ہے کی بات کرتے ہوئے جموںکشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ حملے میں جو بھی جنگجو ملوث ہے انہیں جلد ہی انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا ۔ اسی دوران انہوں نے سیکورٹی سے متعلق پی ڈی پی صدر کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی ڈی پی لیڈر کو کئی بار جگہ تبدیل کرنے کو کہا گیا تھا تاہم انہوں نے پولیس کی گزارش کو ہر بار نظر انداز کر دیا ۔ سی این آئی کے مطابق نٹی پورہ حملے میں ہلاک ہو ئے پولیس اہلکار کی گل باری تقریب کے دوران ضلع پولیس لائیز سرینگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے جموں کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ جموں کشمیرمیں اس وقت ضلع ترقیاتی کونسل اور بلدیاتی و ضمنی انتخابات کی ایک اہم کارورائی جاری ہے اور ان انتخابات میں لوگوں کی بھاری شرکت ہو رہی ہے جو کہ قابل تعریف ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اب اس پرامن انتخابی مہم میں جنگجوئوں کی جانب سے رخنہ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ایسا ہی ایک واقعہ نٹی پورہ سرینگر میں پیش آیا ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کانسٹبل منظور احمد جو کہ پی ڈی پی لیڈر حاجی پرویز احمد کی سیکورٹی پر معمور تھا اس وقت زخمی ہو گیا جب آج اعلیٰ صبح جنگجوئوں نے اس پر حملہ کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ زخمی پولیس کانسٹبل کو علاج و معالجہ کیلئے اسپتال پہنچایا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں انتخابات کے پر امن انعقاد کیلئے تمام تر سیکورٹی انتظامات کئے گئے ہیں تاہم ہم لوگوں کے نقل و حمل پر مکمل پابندی عائد نہیںکر سکتے ہیں اور کچھ ملک دشمن عناصر ہے جو امن و امان کی صورتحال میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پونچھ جھڑپ کے بارے میں پولیس سربراہ نے کہا کہ پاکستان سے دراندازی کرکے جنگجوئوں کا گروپ پونچھ کے راستے شوپیان جانے کی کوشش میں تھا اور ان کا مقصد بھی یہی تھا کہ جموں کشمیر میں جاری پُر امن انتخابی عمل میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی جائے ، انہوں نے کہا کہ دوران جھڑپ انہیں کئی مرتبہ خود سپردگی کرنے کی پیشکش کی گئی تاہم انہوں نے ایسا نہیںکیا جس کے بعد وہ مارے گئے ،ڈی جی پی نے کہا کہ مارے گئے جنگجوئوں سے بر آمد شدہ قابل اعتراض مواد سے ان کے ارادے مکمل طور پر سامنے آئیں ہے ۔ سیکورٹی سے متعلق پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کے بیان سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میںپولیس سربراہ نے کہا کہ پی ڈی پی صدر کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی ڈی پی لیڈر کو کئی بار جگہ تبدیل کرنے کو کہا گیا تھا تاہم انہوں نے پولیس کی گزارش کو ہر بار نظر انداز کر دیا ۔ انہوںنے کہا کہ جنگجوئوں کی ہمیشہ کوشش رہتی ہے جموں کشمیر میں امن کی صورتحال کو خراب کیا جائے جبکہ جاری انتخابی عمل میں رخنہ ڈالا جائے ۔ ڈی جی پی نے کہا کہ آج کے حملے سے متعلق ہمیںکافی شواہد اور ثبوت حاصل ہو چکے ہیں کہ کون اس میں ملوث ہے اور کہا کہ جلد ہی انہیںبھی انجام تک پہنچایا جائے گا ۔
Comments are closed.