نٹی پورہ سرینگر میں نا معلوم مسلح افراد کی فائرنگ ،پی ڈی پی لیڈر کا ذاتی محافظ ہلاک
علاقے میں سنسنی کا ماحول ، حملہ آوروں کی تلاش بڑ ے پیمانے پر جاری
نا معلوم وجوہات کی بنا پر سیکورٹی واپس لینے کے بعد مجھ پر دوسرا حملہ ہوا / پی ڈی پی لیڈر
سرینگر/14دسمبر: سرینگر کے نٹی پورہ علاقے میں سوموار کی صبح اس وقت سنسنی کا ماحول پھیل گیا جب نا معلوم مسلح بندوق برداروں نے پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی کے لیڈرپرویز احمد کی حفاظت پر معمور پولیس اہلکار پر نزدیک سے گولیاں چلائی جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہو گیا ۔ پی ڈی پی لیڈر پرویز احمد نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ان پر دوسرا حملہ ہے اور الزام عائد کیا کہ ان کی سیکورٹی نا معلوم وجوہات کی بنا پر واپس لی گئی ہے ۔ ادھر حملے کے بعد پولیس و سیکورٹی فورسز نے پورے علاقے میں تلاشی کارورائی عمل میں لائی تاہم کسی کی گرفتاری کی کوئی اطلاع موصول نہیںہوئی ۔ سی این آئی کے مطابق سرینگر کے نٹی پورہ علاقے میں اس وقت افر اتفری کا ماحول پھیل گیا جب نا معلوم مسلح افراد نے پی ڈی پی لیڈر پرویز احمد کے ذاتی محافظ پر نزدیک سے گولیاں چلائی ۔ پولیس ذرائع کے مطابق مسلح جنگجوئوںنے پی ڈی پی لیڈر پرویز احمد کی حفاظت پر معمور پولیس کانسٹبل منظور احمد پر نزدیک سے گولیاں چلائی جس کے نتیجے میں وہ شدید طور پر زخمی ہو گیا ۔ پولیس ذرائع کے مطابق پولیس کانسٹبل کو شدید زخمی حالت میں برزلہ اسپتال علاج و معالجہ کیلئے پہنچایا گیا تاہم ڈاکٹروں نے اسے وہاں مردہ قرارد یا ۔ حملے کی خبر پھیلتے ہی پولیس و سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری علاقے میں پہنچ گئی جنہوں نے پورے علاقے کو محاصرے میں لیکر حملہ آوروں کو ڈھونڈ نکالنے کیلئے تلاشی کارورائیاں عمل میں لائی تاہم کسی کی گرفتاری کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔ پولیس کے ایک سنیئر آفیسر نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مسلح جنگجوئوں نے پولیس کانسٹبل جو کہ پی ڈی پی لیڈر کا ذاتی محافظ تھا پر گیٹ کے نزدیک گولیاں چلائی جس کے نتیجے میں وہ شدید طور پر زخمی ہو گیا ۔ پولیس کے مطابق اگرچہ زخمی پولیس اہلکار کو علاج و معالجہ کیلئے اسپتال منتقل کر دیا گیا تاہم بعد میں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا ۔ پولیس کے مطابق معاملے کی نسبت کیس درج کرکے حملہ آوروں کی تلاش بڑے پیمانے پر جاری ہے ۔ ادھر ڈی پی رہنما پرویز احمد نے اس حملے کی خود تصدیق کی اور کہا کہ ان پر ابھی تک دوبار حملہ کیا گیا اور آج ان کی جان پی ایس او کی وجہ سے بچ گئی۔ایک مقامی انگریزی خبر رساں ایجنسی کے ساتھ بات کرتے ہوئے پرویز احمد کا کہنا تھا کہ انتظامیہ نے میری سکیورٹی میں کمی کر دی ہے۔ میں نے کئی بار انہیں اس بات سے آگاہ کیا تھا کہ میری جان کو خطرہ ہے تاہم کچھ نہیں ہوا۔اْن کا دعویٰ ہے کہ بڑی مشکل سے دو اہلکار میری حفاظت کے لیے تعینات رکھے گئے ہیں جن کی وجہ سے میں آج بچ گیا۔ادھر پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق آج تقریبا 1050بجے کے قریب سرینگر پولیس کو ضلع سرینگر کے علاقے نٹی پورہ میںایک واقعے کی اطلاع ملی جہاں عسکریت پسندوں نے پی ڈی پی رہنما کے پی ایس او پر فائرنگ کردی۔ سینئر پولیس افسران جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ جنگجوئوں نے آستان آلہ محلہ نٹی پورہ میں پی ڈی پی رہنما حاجی پرویز احمد کے پی ایس او پر فائرنگ کی جس سے وہ زخمی ہوا ہے ۔ اس کو علاج و معالجہ کے لئے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں وہ دم توڑ گیا۔ اس کی شناخت سیلکشن گریڈ منظور احمد کے طور پر ہوئی ہے جو کہ 11th بٹالین سیکورٹی سے تھا ۔ پولیس نے اس سلسلے میں قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔ اس سلسلے میں تفتیش جاری ہے۔ علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے اور علاقے میں تلاشی کاروائی جاری ہے۔
Comments are closed.