ایک برس سے پانچ برس تک کے بچوں کو موبائل اور کمپوٹر سے دور رکھا جائے ۔ ماہرین اطفال صحت

چھوٹے بچوں کو کمروں میں بند رکھنے کے بجائے باہر کھلی فضاء میں کھیلنا ان کی جسمانی اور ذہنی نشونماء کیلئے انتہائی لازمی

سرینگر/09دسمبر: چھوٹے بچوں کو بائل اور کمپوٹر جیسے الکٹرانک آلات سے کھیلنے کی وجہ سے بچوں کے رویہ میں منفی تبدیلی ، چڑچڑا پن ،شرارتی مزاج اور جارحانہ پن بڑھ جاتا ہے جو ان کی جسمانی اور ذہنی نشونماء کیلئے بھی سخت نقصان دہ قراردیتے ہوئے ماہرین اطفال نے بتایا ہے کہ چھوٹے بچوں کو ان سب چیزوں سے دور رکھ کر انہیں آوٹ ڈور کھیلنے کی اجازت دی جانی چاہئے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ایک سال سے پانچ برس تک کے بچوں کو موبائل اور کمپوٹر سے کھیلنے ، ویڈیو دکھانے ، موبائل پر گیمز کھیلنے اور موبائل کان پر رکھ کر بات کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہئے کیوں کہ ایسے بچے کی جسمانی اور ذہنی جسامت پختہ نہیں ہوتی ہے اور موبائل فونوں سے نکلنے والے ریزے ان کے دماغ کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ بچوں کو موبائل اور کمپوٹر کھیلنے کیلئے دینے سے بچوں میں چڑاچڑا پن، شرارتی مزاج ، اور ان کے رویہ میں منفی تبدیلیاں رونماء ہوتی ہے ۔ اور آگے چل کر وہ سخت شرارتی بن جاتے ہیں ۔ ماہرین اطفال کے مطابق آج کل کے تیز تر دور میں جہاں بچوں کے والدین اپنے کاموں میں مصروف رہتے ہیں اور روزگار کے سلسلے میں دن بھر گھروں سے باہر رہ اپنے بچوں کا دھیان بٹانے کیلئے ان کو موبائل اور کمپوٹر کھیلنے کیلئے دیتے ہیں جس سے ان کے بچوں کی جسمانی اور ذہنی نشونماء پر منفی اثرات پڑتے ہیں ۔ آج کل کے مقابلہ جاتی دور میں ہر کوئی چاہتا ہے کہ ان کے بچے سکولوں میں اول نمبر پر آئے اور اس کیلئے بچوں کا بچن ان سے چھینا جاتا ہے ۔ چھوٹے بچے صبح سکول پہنچتے ہیں سکولوں سے واپس آنے کے بعد ان کو ٹیوشن جانا پڑتا ہے اور وہاں سے واپس آکر دینی تعلیم کیلئے درسگاہ جاتے ہیں جس کی وجہ سے بچے کا دن انہی کاموں میں گزرجاتا ہے اورجب واپس آتے ہیں تو والدین ان کو اپنے ساتھ رکھنے کے بجائے ان کو موبائل ہاتھ میں دیکر خود آزادی محسوس کرتے ہیں تاہم یہ رجحان آج کل کے بچوں کیلئے کافی نقصان دہ ہے ۔ ماہرین اطفال کے مطابق بچوں کے جنسی اور ذہنی نشونماء کی بہتری کیلئے ان کو کھیلنے کیلئے وقت کی ضرورت ہے ۔ اس جدید دور میں جہاں تعلیم کی طرف توجہ لازمی ہے وہیں کھیل کود کی سرگرمیاں بھی انتہائی ناگزیر ہیں ۔ خاص کر اپنے گھروں کے صحن اور دیگر کھلی جگہوں پر بچوں کو کھیلنے کا موقع فراہم کرنا انتہائی لازمی ہے ۔ سی این آئی کے مطابق آج کل یہ رجحان بڑھ گیا ہے کہ پانچ برس تک کے بچوں کو اپنے ہی کمروں اور گھروں میں قید کرکے رکھا جاتا ہے اور ان کو باہر صحن یا کمروں سے باہر کھلی جگہوں پر جانی سے منع کیا جاتا ہے جو سراسر غلط اور غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے ۔ جس قدر بچے کھیلیں گے ان کا خون نسوں میں زیادہ تیزی سے دوڑے گا اس کے ساتھ ساتھ جسم کا ہر حصہ حرکت میں رہ کر ورزش میں رہے گا جو بچوں کے صحت کیلئے انتہائی ضرور ی ہے ۔ ماہرین اطفال نے کہا کہ بچوں کوکھیل کود سے روکنا نہیں چاہئے اور ان کو موبائل اور کمپوٹر سے جتنی دور رکھا جائے ان کیلئے اتنا ہی بہتر ہے۔

Comments are closed.