‘ 9اگست2019کے بعد جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی نئی داستان شروع کی گئی’؛ فاروق عبداللہ

کشمیریوں کو زندگی جینے کے حقوق سے محروم کرنے پر فاروق عبداللہ برہم، محبوبہ مفتی کی خانہ نظربندی کی مذمت

سرینگر/09دسمبر/سی این آئی// نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقعہ پر کہا ہے کہ 9اگست2019کے یکطرفہ، غیر جمہوری اور غیر آئینی فیصلوں سے جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی نئی داستان شروع کی گئی۔سی این آئی کے مطابق اس سیاہ دن کے بعد جس طرح سے لوگوںکو کئی ماہ تک اپنے گھروں میں محصور کیاگیا ، تمام قسم کا مواصلاتی نظام بند کرکے رکھ دیا گیا اورہزاروں کی تعداد میں گرفتاریاں عمل میں لائیں گئیں ، انسانی حقوق کی ایسی بدترین پامالیوں کی مثال کہیں نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی پامالیوں سلسلہ آج بھی برابر جاری ہے۔ سینکڑوں سال سے جنگلوں میں قیام پذیرگوجر اور بکروال طبقے کے لوگوں کے آشیانے زمین بوس کرکے انہیں بے گھر کیا جارہا ہے، ملازمین کو نوکریوں سے نکالا جارہا ہے، اظہارِ رائے کی آزادی مکمل طور پر سلب کر کے رکھ دی گئی ہے، 4جی انٹرنیٹ ہنوذ بند ہے، جس کا اثر نہ اس سے منسلک افراد کے روزگار پر پڑ رہا ہے بلکہ کورونا وائرس کے دوران بچوں کو اپنے گھروں سے تعلیم جاری رکھنے میں بھی دقتیں پیش آرہیں اور اس طرح سے ہمارے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کے حق سے بھی محروم رکھا جارہا ہے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ جموں و کشمیر میں جمہوری حقوق بھی تار تار کئے جارہے ہیں۔ انتظامیہ منظورِ نظر اُمیدواروں کو سیکورٹی کررہی ہے جبکہ گپکار الائنس کے اُمیدواروں کو سیکورٹی کے نام پر قید و بند کیا جاتا ہے۔ حد تو یہ ہے کہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی سرگرمیوں پر بھی قدغن لگائی جارہی ہے اور انہیں آئے روز گھر میں نظربند رکھا جارہا ہے اور اس کیلئے بھی سیکورٹی کا بہانہ بنایا جارہا ہے جبکہ موصوفہ کو اعلیٰ پائے کی سیکورٹی حاصل ہے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہماری مذہبی آزادی سلب کی جارہی ہے، ہمیں نمازِ جمعہ پڑھنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے،ہمارے گھروں کے سامنے گاڑی کھڑی کرکے باہر نکلنے نہیں دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی بھی سینکڑوں افراد جیلوں میں نظربند ہیں اور ان سے زندگی جینے کا حق چھینا جارہا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ نیشنل کانفرنس حقوق البشر کو تحفظ فراہم کرنے میں روز اول سے پیش پیش رہی ہے اور یہاں کے عوام کے اجتماعی حقوق کو استحصالی عناصر کے غیض وغضب سے نجات دینے کی خاطر عظیم تر قربانیں دیتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت کے قائدین نے مرحوم شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ کی قیادت میں قید وبند کی جو طویل ترین صعوبتیں برداشت کی ہیں، وہ سب انسانی حقوق کو تحفظ فراہم کرنے کی غرض سے ہی کیا گیا ہے ۔ یہ عوامی جماعت آج بھی جموں وکشمیر کے تینوں خطوں ے عوام کے اجتماعی حقوق کی بحالی کیلئے فیصلہ کن لڑائی لڑنے میں مصروف عمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برصغیر کے قدآور شخصیت اور ہردلعزیز رہنما شیخ محمد عبداللہ نے اپنی پوری زندگی یہاں کے عوام کو اُن کے حقوق دلانے میں صرف کی۔ شیر کشمیر نے کشمیری قوم کو زمین کے حقوق، تعلیم کے حقوق، جمہوری حقوق، اظہارِ رائے کے حقوق، خواتین کے حقوق دلائے اور انسانی حقوق پامالیوں کیخلاف روز اول سے ہی جدوجہد کی۔

Comments are closed.