جنوبی ضلع پلوامہ کے ٹکن بٹہ پورہ میں فوج و فورسز اور جنگجوئوں کے مابین مسلح تصادم آرائی

عسکری تنظیم البدر سے وابستہ تین مقامی جنگجو جاںبحق ، ایک شہری زخمی ، سرپنچ کا رہائشی مکان بھی تباہ

سال رواں فورسز کیلئے بڑا کامیاب رہا ، ابھی تک مسلح جھڑپوں میں201جنگجو ہلاک / آئی جی پی کشمیر

سرینگر/09دسمبر: جنوبی ضلع پلوامہ کے ٹکن بٹہ پورہ علاقے میں اعلیٰ الصبح فوج و فورسز اور جنگجوئوں کے مابین مسلح تصادم آرائی میں عسکری تنظیم البدر سے وابستہ تین جنگجو جاں بحق ہو گئے جبکہ طرفین کے مابین گولی باری کے نتیجے میں ایک عام شہری زخمی ہو گیا ۔ آئی جی پی کشمیر نے جھڑپ میں تین جنگجوئوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ امسال اب تک کشمیر صوبے میں ابھی تک201 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔ادھر جھڑپ کے ساتھ ہی جنوبی کشمیر کے بیشتر علاقوں میں موبائیل انٹر نیٹ خدمات معطل کر دی گئی ۔ سی این آئی کے مطابق پلوامہ کے ٹکن بٹہ پورہ نامی گائوں میں تین جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد منگل اور بدھ کی درمیانی رات کوفوج کے 55 آر آر اور سی آر پی ایف اور جموںکشمیر پولیس نے مشتر کہ طور پر علاقے کو محاصرے میں لیکر تلاشی کارورائی شروع کر دی ۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بدھ کی اعلیٰ الصبح علاقے میں اس وقت گولیوں کی گن گرج سنائی دی جب ایک رہائشی مکان میںمحصور جنگجوئوں نے فرار ہونے کی کوشش کی اور فورسز پر اندھا دھند گولیاں چلائی جس کے ساتھ ہی فوج و فورسز نے بھی مورچہ زن ہوکر جوابی کارورائی شروع کی اور علاقے میں با ضابطہ طور پر جھرپ کا آغاز ہو گیا ۔ گولیوں کی گرج گرج کے سہتے ہی لوگ گھروں میں سہم کرہ رہ گئے جبکہ فوج و فورسز کی اضافی کمک طلب کرکے پورے علاقے کو سیل کر دیا گیا اور جنگجوئوں کے فرار ہونے کے تمام راستے سیل کر دئے گئے ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ علاقے میں کچھ وقت تک گولیوں کا تبادلہ جاری رہنے کے دوران دو جنگجو جاں بحق ہوگئے جبکہ طرفین کے مابین گولیوں کے تبادلے میں 30 سالہ ضمیر احمد نامی مقامی شہری زخمی ہو گیا ۔ ذرائع نے بتایا کہ ابتدائی جھڑپ میں سیکورٹی فورسز نے جنگجوئوں کو خود سپردگی کا بھر پور موقعہ بھی دیا تاہم انہوں نے پیشکش ٹھکرادی اور فورسز پر فائرنگ کی ۔ ابتدائی میں دو جنگجوئوں کی ہلاکت کے بعد اگرچہ کچھ وقفے تک خاموشی چھا گئی تاہم بعد میں گولیوں کا تبادلہ پھر سے شروع ہو گیا جس دوران تیسرا جنگجو بھی جاں بحق ہو گیا اور اس طرح سے جھڑپ میں تین جنگجو جاں بحق ہو گئے جبکہ ایک رہائشی مکان بھی تباہ ہو گیا ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جھڑپ میں جاں بحق تینوں جنگجوئوں کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ عسکری تنظیم البدر سے وابستہ تھے ۔ آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے جھڑپ میں تین جنگجوئوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ تینوں کے قبضے سے اسلحہ و گولہ بارود بھی ضبط کر لیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ تینوں عسکری تنظیم البدر سے وابستہ تھے اور شناخت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے مزید بتایا کہ امسال جنگجو مخالف آپریشنوں میں سیکورٹی فورسز کو بڑی کامیابی ملی ہے اور ابھی تک کشمیر صوبے میں 201 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔ادھر جھڑپ کی شروعات کے ساتھ ہی جنوبی کشمیر کے متعدد علاقوں میں موبائیل انٹر نیٹ خدمات معطل کر دی گئی ہے ۔ ادھر پولیس کی جانب سے موصولہ بیان کے مطابق ایک مصدقہ اطلاع موصول ہونے پرپلوامہ پولیس اور سیکورٹی فورسز نے مشترکہ کاروائی کے دوران ٹیکن پلوامہ علاقے میں تلایشی کاروائی شروع کی ۔تلایشی کاروائی کے دوران چھوپے ہوئے جنگجو ئوں کو سرینڈر کرنے کو کہا گیا مگر جنگجوئوں نے کوئی نہ مانی اور اندھا دھند فائیرنگ شروع کردی۔جوابی فائیرنگ کے دوران تین جنگجو ہلاک ہوئے معراکہ زمیر صدیق لون کے رہاشی مکان میں ہواجہاں مذکورہ زخمی ہوا جس کو بچا کر علاج کیلئے اسپتال منتقل کیاگیاجہاں پر اُس کی حالت بہتر بتائی جاتی ہے ۔معراکہ آرائی کی جگہ سے تین جنگجو ہلاک ہوئے جن کی شناخت مہراج الدین لون ساکن آریگام پلوامہ ، عمر علی ساکن ڈاڈسر ترال اور عمر فاروق ساکن سوگن شوپیان کے بطورہوئی ہے مارے گئے جنگجو البدر تنظیم کے ساتھ وابسطہ تھے۔پولیس ریکارڈ کے مطابق مارئے گئے۔ دونوں جنگجو کئی کاروائیوں جیسے سیکورٹی فورسز اہلکاروں پر حملے میں ملوث تھے۔معرکہ آرائی کی جگہ سے قابل اعتراض مواد اور گولہ بارود برآمد ہوئی جس کو تحقیقا ت کیلئے کیس ریکاڑ کے ساتھ رکھا گیا تاکہ دیگر جنگجوئوں کیسوں میں کوئی ٹھوس شہادت مل سکیں ۔

Comments are closed.