بھارت اور چین کے مابین بڑھتی کشیدگی کے بیچ ؛ چین نے اروناچل پردیش کے سرحد کے قریب تین گائوں بسائے / رپورٹس

سرینگر/06دسمبر /سی این آئی// بھارت اور چین کے مابین بڑھتی کشیدگی کے چلتے معلوم ہوا ہے کہ چینی حکومت نے اروناچل پردیش کے بملا پاس کے نزدیک تین گائو ں بسائے ہیں یہ گائوں محظ پانچ کلو میٹر کی دوور ی پر آباد کئے گئے ۔جس کے نتیجے میں دونوں ممالک میں کشیدگی میں اضافہ دیکھنے کو ملا رہا ہے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق میڈیا رپورٹس میں یہ بات سامنے آ رہی ہے کہ اروناچل پردیش میں چین کی جانب سے تعمیراتی ڈھانچے کھڑا کرنے کے باعث دونوں ہند چین کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چین پہلے سے ہی یہ داوا کر رہی ہے کہ اروناچل پردیش چین کا ایک حصہ ہے جس کو مرکزی حکومت ہمیشہ رد کر دیا ایک اطلاع کے مطابق چین نے ان تین گاؤں میں کمیونسٹ پارٹی کے تبت کے ممبروں کو بسایا اور وہاں چراہوں کو بھی جگہ دی ہے سیٹلائٹ کی تصویروں سے پتہ چلتا ہے کہ یہ نئے گاؤں ڈوکلام سے صرف سات کلو میٹر کی دوری پر ہی ہے یہ نیا گائوں اسی سال فروری میں بنایا گیا اور یہاں پر 20تعمیرات کئے گئے اس کے علاوہ تین اور گائوں سرحد کے قریب ابھر کر سامنے آئے اور ہر گائوں میں 50کے قریب تعمیرات کی گئیں یہ گاؤں ایک دوسرے سے ایک کلو میٹر کی دوری پر ہے اور ان کو سڑک سے جوڑا گیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ نئے تعمیرات کے باعث دونوں ممالک میں اب کشیدگی میں اضافہ دیکھنے کو مل سکتا ہے ۔

Comments are closed.