پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس نے خاندانی راج کے ذریعے جموں کشمیر کے وسائل کو لوٹا ، اب ایسا نہیں چلے گا /ترون چگھ
بنگلور ، دلی اور ممبئی ترقی کی اونچائیوںپر پہنچے تو جموں او رسرینگر پیچھے کیوں ؟سال 2030تک نئی تبدیلی دیکھنے کو ملے گی
محبوبہ مفتی کی بیٹی دلی میں بیٹھ کر ٹویٹ کریگی تو عام لوگوں کے بچے بندوق کیوں اٹھائیں گے ،کورپشن کے خاتمہ کی باتوں کا کیا ہوا ؟
سرینگر/05دسمبر: پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی ( پی ڈی پی ) اور نیشنل کانفرنس پرخاندانی راج کے ذریعے جموں کشمیر کے وسائل کو لوٹنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بی جے پی کے جنرل سیکرٹری اور کشمیر امور کے انچارج ترون چگھ نے سوالیہ انداز میں بتایا کہ اگر دلی ، ممبئی اور بنگلور تعمیر و ترقی کی اونچائی تک پہنچ سکتا ہے تو جموںکشمیر کیوں نہیں ؟۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ مرحوم مفتی محمد سید نے کورپشن کے خلاف جنگ کا اعلان کیا تھا تاہم ڈاکٹر فاروق عبد اللہ کے خلاف کبھی کارروائی نہیں کی گئی ۔ محبوبہ مفتی کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوںنے کہا کہ محبوبہ مفتی کی بیٹی دلی میں بیٹھ کر ٹویٹ کرتی ہے اور جموں کشمیر میں دوسرے کے بچے کیوں بندوق اٹھائیں گے ۔ سی این آئی کے مطابق سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے جنرل سیکرٹری اور کشمیر امور کے انچارج ترون چگھ نے کہا کہ پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس نے جموں و کشمیر کو دہائیوں سے لوٹا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ یہاں سے خاندانی راج کا خاتمہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں ضلع ترقیایی کونسل کے چنائو پہلے مرتبہ ہو رہے ہیں اور ہمیں یہ دیکھ کر خوشی ہے کہ لوگ گھروں سے نکل کر بھاری اکثریت میں ووٹ ڈالتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں بی جے پی کی بڑھتی اکثریت سے گپکار گینگ خوفزدہ ہو گئی ہے ۔ ‘ترون چگھ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے یہاں کے لوگوں کو ترقی کے نام پر دھوکے کے سوا کچھ بھی نہیں دیا جبکہ ان دنوں پارٹیوں نے اب تک خاندانی راج کو ہی آگے بڑھایا ہے لیکن جموں و کشمیر میں ہورہے ڈی ڈی سی انتخابات کے ذریعے یہاں کے عوام ان پارٹیوں کو بھر پور اب جواب دے رہے ہیں۔ترون چگھ نے کہا کہ ‘جموں و کشمیر کے لوگ کئی دہائیوں سے چلے آرہے خاندان راج سے تنگ آچکے ہیں اور وہ ملک کی باقی ریاستوں کی طرح ترقی کا نیا دور دیکھنا چاہتے ہیں۔’انہوں نے کہا کہ ڈی ڈی سی انتخابات سے تھری ٹائیر پنچایتی راج کی مضبوطی کی بدولت یہاں کا عام شخص اپنے علاقے کی ترقی خود کرسکتا ہے۔ اب ان خاندانی پارٹیوں کے پیچھے پیچھے بھاگنے کی ضرورت نہیں ہے جنہوں نے اب تک لوٹ کھسوٹ اور اقربا پروری کو ہی تقویت دی۔’انہوں نے پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ 7 دہائیوں سے جو لوٹ کھسوٹ کی گئی، اس کی پرتیں اب کھلنے لگی ہیں روشنی ایکٹ کی آڑ میں زمین ہڑپنے اور دیگر دھاندلیوں کے خلاصے اب سامنے آرہے ہیں۔پریس کانفرنس کے دوران کشمیر امور کے انچارج ترون چگھ نے کہا کہ ‘ملک کی باقی ریاستیں جموں و کشمیر کے مقابلے میں ترقی کی دوڑ میں کافی آگے نکل چکی ہیں۔ترون چگھ نے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں بی جے پی اب جموں و کشمیر کو ترقی کی نئی منزلوں تک پہچانا چاہتی ہے۔ وہیں مرکزی حکومت اس کے لئے نہ صرف پابند عہد ہے بلکہ زمینی سطح پر اس کا آغاز کیا جاچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ سرینگر اور جموں کو تعمیر و ترقی کی اونچائی پر پہنچایا جائے گا اور سال 2030میںلوگوں کو ایک نئی تبدیلی دیکھنے کو ملی گئی ۔ انہوں نے محبوبہ مفتی اور ڈاکٹر فاروق عبدا للہ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہیں پاکستان اور لداخ کے معاملے میں وہ چین سے مدد لینے کی باتیں بند کریں اور انہیں چاہئے کہ وہ اس معاملے کو دیکھے کہ کس طرح سے پاکستانی زیر انتظام کشمیر کو حاصل کیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم مفتی محمد سید کورپشن کے خاتمہ کی باتیں کر رہا تھا اور جب وہ اقتدار میں تھے تب انہوں نے ڈاکٹر فاروق عبد اللہ کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی ۔ محبوبہ مفتی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی بیٹی میں بیٹھ دلی میں ٹویٹس کرتی ہے اور کیوں کہ جموں کشمیر میں دیگر لوگوں کے بچے بندوق اٹھائیں گے ۔
Comments are closed.