بجلی ، پانی اور بیکار ٹرانسفارمروں کے خلاف وادی کے شمال وجنوب میں لوگ نالاں
شہر سرینگر سمیت دیگر علاقوں میں شام کے اوقات بجلی غائب رہنے سے تاجر اور دکاندار پریشان
سرینگر/یکم دسمبر: بجلی ، پانی اور بیکار ٹرانسفارمروں کے خلاف وادی کے شمال وجنوب میں لوگ انتظامیہ کے خلاف نالاں مظاہرئے کئے جبکہ شہر سرینگر کے کئی علاقے بھی سورج غروب ہونے کے بعد گھپ اندھیرے میں ڈوب جاتے ہیں جس پر دکانداروں، سوناروں ،چھاپڑی فروشوںنے حیرانگی کا اظہار کیا ہے ۔ سی این آئی نمائندے کے مطابق برقی رو کی عدم دستیابی نے شدت اختیار کر لی ہے جس کے نتیجے میں آئے دن وادی کے اطراف واکناف میں صارفین سڑکوں پر نکل آتے ہیں ۔وادی کے شما ل و جنوب کے علاقوں میں بجلی کی عدم دستیابی اور پینے کے پانی کی قلت پر لوگوں نے شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے نوجوانوں کی کثیر تعداد نے پی ڈی ڈی اور جل شکتی محکمہ کے خلاف شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ متعلقہ محکموں کو بار بار آگاہ کیا گیا کہ لوگوں کو تشدد پر اتر آنے کیلئے مجبور نہ کیا جائے تاہم دونوںمحکمے میں لوگوں کے آگاہ کرنے کے باوجود ٹس سے مس نہیں ہو رہے ہیں اور جان بوجھ کر لوگوں کو مصائب ومشکلات میں مبتلا کرکے انہیں سڑکوں پر آنے کیلئے اکسا رہے ہیں۔ نوجوانوں کا کہنا تھا کہ انتظامیہ لوگوں کے مسائل حل نہیں کر پا رہی ہے اور سرکار ان سے جواب طلب نہیں کر رہی ہے۔۔ ادھر وسطی ضلع بڈگام کے کئی عاقوں کے صارفین نے شکایت کی کہ ان کا علاقے پندرہ دنوں سے گھپ اندھیرے میں ڈوب گیا ہے پی ڈی ڈی محکمہ بیکار ہوئے ٹرانسفارمروں کو نصب نہیں کر رہا ہے جبکہ سرینگر کے درجنوں علاقے سورج غروب ہونے کے ساتھ ہی گھپ اندھیرے میں ڈوب جاتا ہے اور دکانداروں ، چھاپڑی فروشوں ، ہوٹل مالکان کے مطابق سیول لائینز علاقوں میں شام کو چھ بجنے کے ساتھ ہی بجلی کی سپلائی کاٹ دی جاتی ہے ۔دکانداروں نے شکایت کی کہ جاڑے کے موسم میں چار بجے سے چھ بجے تک گراہک ان کے دکانوں پر کوئی بھی چیز خریدنے کیلئے آتے ہیں تاہم بجلی کی عدم دستیابی کے باعث وہ پندرہ دنوں سے بیکار بیٹھے ہیں اور چار بجے کے بعد ہی علاقے میں اندھیرا چھا جاتا ہے جس کی وجہ سے ان کا کاروبار بری طرح سے چوپٹ ہو کر رہ گیا ہے جبکہ محکمہ پی ڈی ڈی کو بار بار اس بات سے آگاہ کیا گیا کہ اس کاروبار والے علاقے میں برقی رو ستیاب رکھنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں ۔ ادھر جنوبی کشمیر سے بھی نمائندوں نے اطلاع فراہم کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی آنکھ مچولی نے سنگین رخ اختیار کر لیا ہے اور شام کے اوقات بجلی گل رہنے کے باعث لوگوں کو پرانے زمانے کی طرز پر لالٹین اور شمع جلا کر کھانا کھانا پڑتا ہے ۔
Comments are closed.