کلھبوشن یادو کے معاملے میں پاکستانی عدالت میں پھر سماعت ؛ بھارت کو وکیل مقرر کرنے کے لیے 14 جنوری تک کی مہلت

سرینگر/یکم دسمبر: پاکستان میںجاسوسی کے الزام میں گرفتار کئے گئے کلبھوشن یادو کے معاملے میں پاکستان نے ایک بار پھر بھارت کو وکیل کرنے کے لیے 14 جنوری تک کا وقت دے دیا۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق پاکستان نے ایک مرتبہ پھر بھارت سے کہا ہے کہ وہ کلبھوشن یادو کے معاملے میں وکیل کرے ۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ اطہر من اللہ کی سربراہی میں عدالت عالیہ کے لارجر بینچ نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے لیے وکیل مقرر کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔ اٹارنی جنرل خالد جاوید خان جب کہ بھارتی ہائی کمیشن کی جانب سے بیرسٹر شاہ نواز نون عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔پاکستان کے اٹارنی جنرل نے عدالت کے روبرو کہا کہ بھارت کے لیے کلبھوشن تک قونصلر رسائی کی ہماری پیشکش ابھی بھی موجود ہے، اگر بھارتی ہائی کمیشن کوئی بات کرنا چاہتا ہے تو اپنے وکیل کے ذریعے کر سکتا ہے۔بھارتی ہائی کمیشن کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ نئی دہلی میں کلبھوشن کیس میں وکیل مقرر کرنے کے حوالے سے اجلاس جاری ہیں، بھارتی ہائی کمیشن کہتا ہے کہ جب ہم تیار تھے اس وقت ہمیں متعلقہ دستاویزات نہیں دی گئیں۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ یہ عدالت چاہتی ہے کہ عالمی عدالت انصاف کے تناظر میں فئیر ٹرائل کے تقاضے پورے ہوں، کلبھوشن کیس میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے پرہرصورت عمل ہوگا۔ عدالت نے بھارت کو کلبھوشن کا وکیل کرنے کے لیے 14 جنوری تک کا وقت دے دیا۔ عدالت نے بھارت کو کلبھوشن کا وکیل کرنے کے لیے 14 جنوری تک کا وقت دے دیا.

Comments are closed.