نئے زرعی قانون کے خلاف پنجاپ کے کسانوں سے اظہار یکجہتی ؛ پریس کالونی سرینگر میں سکھوں کا ایک طبقہ کا زور دار احتجاج

سرینگر/30نومبر: نئے زرعی قانون کے خلاف پنجاپ میں احتجاج کر رہے سکھوں کے ساتھ اظہار یکجہتی میںپریس کالونی سرینگر میں بھی سکھ طبقہ نے بھی احتجاج کیا ۔ سی این آئی کے مطابق نئی دہلی کی سرحد پر ملک کی کئی ریاستوں سے آنے والے کسان گذشتہ چار دنوں سے دھرنا دیے بیٹھے ہیں اور آج ان کی تحریک کا پانچواں روز ہے۔انھوں نے ستمبر میں مرکزی حکومت کے ذریعے متعارف کروائے جانے والے زرعی قانون کی مخالفت میں ’دہلی چلو‘ نعرے کے ساتھ دارالحکومت کا رْخ کیا۔وہ مختلف مقامات پر ہزاروں کی تعداد میں موجود ہیں۔ کسان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ آئندہ کئی روز کا راشن ساتھ لائے ہیں اور اس وقت تک اپنا احتجاج ختم نہیں کریں گے جب تک مطالبات پورے نہیں ہو جاتے۔حکومت کی جانب سے انھیں دلی میں داخل ہونے سے روکا جا رہا ہے ۔ ان کے ساتھ اظہار یکجہتی میں گور مت ٹکسال ( آئی جی ایس ) جموں کشمیر سماجی آرگنائیزیشن کے بینر تلے سکھ طبقہ نے سرینگر کے پریس کالونی میں احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کو حل کیا جائے اور کسانوں کو بچانے کیلئے قانون کو واپس کیا جائے ۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری نے بتایا کہ مطالبہ کیا ہے کہ یہ بل جو پاس کی گئی ہے اس کو ختم کیا جائے کیونکہ یہ کسانوں کے بالکل خلاف ہے اور احتجاجی کسانوںپر ہو رہے ظلم و زیادتیوںکو روک دیا جائے ۔

Comments are closed.