سرحد پار سے جنگجوئوں دراندازی کرکے جموں کشمیر کے حالات بگاڑنے کی کوشش میں مصروف / فوجی سربراہ
امسال دراندازی صفر تک پہنچ گئی ، نوجوانوں کی جانب سے بندوق اُٹھانے کے رجحان میں کافی کمی واقع
فوج کسی بھی چلینج کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ،امن بگاڑنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی
سرینگر/28نومبر: سرحد پار سے جنگجوئوں دراندازی کرکے جموں کشمیر کے حالات بگاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں کی بات کرتے ہوئے فوجی سربراہ جنرل ایم ایم نروانے نے کہا کہ پاکستان کے کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں اور اگر جارحیت کی گئی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں فوج کو فوج کو جو کامیابیاں مل رہی ہیں اس سے پاکستان اور ان کے معاونین کو کشمیر میں مایوسی ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں امن و امان کی صورتحال کو بگاڑنے کی کوئی بھی کوشش کامیاب نہیںہو گی اور جو بھی اس میں ملوث پایا جائے گاان کے خلاف سختی سے نمٹا جائے گا ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق کانپور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے فوج کے سربراہ لیفٹنٹ جنرل ایم ایم نروانے نے کہا کہ بھارتی فوج کے لئے کسی بھی جگہ کسی بھی طرح کوئی بھی کارروائی کرنا کوئی مشکل نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ فوج وادی کشمیرمیں بھارتی فوج کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے اور بہت جلد وادی کشمیر جنگجوئوں سے پاک قراردیا جائے گا۔ انہوںنے کہا کہ جنگجوئوں کو اب فوج کے ساتھ مقابلہ کرنے کی ہمت نہیں ہے اسلئے مقامی اہلکاروں کو نشانہ بنارہے ہیں ۔جموںکشمیر میں سکورٹی فورسز پر حملوں کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ پاکستان اور اس کے معاونین جو کشمیر میں موجود ہیں فوج کی کامیاب کارروائیوں سے بہت مایوس ہوچکے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ جنگجو مخالف آپریشن کے دوران فوج انسانی حقوق کی پاسداری پر مکمل عمل پیرا ہے جس کے نتیجے میں سیل کیجولٹی نہ ہونے کے برابر ہے ۔ فوجی سربراہ کا کہنا ہے کہ فوج صرف ایک آواز پر کارروائی کرنے کیلئے تیار ہے اور اب کبھی ایسے حالات پیدا نہیں ہوں گے۔ انہوںنے کہا کہ ہم سے کوئی کارروائی کرنے کو کہا گیا تو ہم تیار ہیں اور ہم میں وہ ہمت ہے۔ ایسے میں کبھی بھی ایسے کوئی حالات نہیں پیدا ہوں گے جہاں آپ کے پاس بڑے حملوں سے نمٹنے کا متبادل نہ ہو؛ ۔فوجی سربراہ نے کہا کہ فوج ایک حکمت عملی کے تحت کام کررہی ہے اور ہماری پہلی کوشش یہ ہے کہ لائن آف کنٹرول پر کسی بھی طرح کی دراندازی پر قابو پانا ہے اور اس میں فوج بڑی حد تک کامیابی بھی ہوئی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ دراندازی صفر تک پہنچ گئی ہے کیوں کہ سرحدوں پر تعینات فوج مستعد اور چوکس ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ سرحدی پر ایسے آلات نصب کئے گئے ہیں جس سے دراندازی کی کوششیں ناکام بنائی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی جانب سے بندوق اُٹھانے کے رجحان میں کافی کمی واقع ہوئی ہے ۔ بندوق اُٹھانے کا مطلب موت کو گلے لگانے کے مترادف ہے ۔ انہوںنے کشمیری نوجوانوں کے بارے میں کہاہے کہ کشمیری نوجوان کافی ذہین اور محنتی ہیں ان کو نہیں چاہئے کہ وہ کسی بہکاوے میں آکر ہتھیار یا پتھر اُٹھائیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ کشمیری نوجوان جموں کشمیر کی تعمیر و ترقی کیلئے اور امن کی فضاء قائم کرنے کیلئے مین سٹریم میں شامل ہوکر اپنا مستقبل سنواریں گے۔
Comments are closed.