عالمی ادارہ صحت نے خطرے کی گھنٹی بجا دی؛ کورنا کی دوسری لہر کو قابو کرنے میں ناکام ہوئی توتیسرے لہر زیادہ نقصان دہ ہو گئی
سرینگر/23نومبر: عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) کے نمائندہ خصوصی برائے کووڈ 19 ڈیوڈ نابارو نے خبردار کیا ہے کہ یورپ کو 2021 کے آغاز میں کروناوائرس کی تیسری لہر کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق انٹرویو میں ڈیوڈ نابارو کا کہنا تھا کہ یورپ میں پہلی اور دوسری کے بعد اب کرونا کی تیسری لہر کا خدشہ ہے، دنیا اگر دوسری لہر کو قابو کرنے میں ناکام رہی تو وبا کی تیسرے لہر بھی دنیا میں پھیلے گی جس سے مزید نقصانات ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم کرونا کے آغاز میں اس پر قابو نہیں پاسکے اور موقع گنوا دیا، اب وائرس کی دوسری لہر ہے، اگر حکومتوں نے ضروری ڈھانچہ نہیں بنایا تو اگلے سال کرونا وائرس کی تیسری لہر ہوگی۔اپنے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ یورپ میں کرونا کیسز میں کمی واقع ہوئی تھی لیکن اب پھر سے وبائی مرض بڑھ رہا ہے، جرمنی اور فرانس میں مجموعی طور پر 33 ہزار نئے کیسز سامنے آئے۔انہوں نے بتایا اسی طرح آسٹریا اور سوئٹزرلینڈ میں روزانہ ہزاروں کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں، سوئٹزرلینڈ میں بیماریوں اور اموات کی شرح بلند سطح تک پہنچ سکتی ہے، کرونا کے خلاف سخت حکمت عملی اپنانی ہوگی۔ڈیوڈ نابارو کا مزید کہنا تھا کہ ایشیائی ممالک میں انفیکشن کی شرح نسبتاً کم ہے۔
Comments are closed.