عالمی برادری کو ایسے ملکوں کو الگ تھلگ کردینا چاہئے جو شدت پسندی کی سرپرستی کرتے ہیں / نائب صدر ہند

بھارت نے ہمیشہ خطے میں امن کے قیام کو ترجیح دی تاہم پڑوسی ممالک اس سے خوش نہیں

سرینگر/22نومبر: جنوبی ایشیا کے ملکوں پر امن کو فروغ دینے، غریبی کے خاتمے، عوام کی سماجی وقتصادی حالت کو بہتربنانے اور شدت پسندی کو ختم کرنے کیلئے متحد ہونے پر زور دیتے ہوئے نائب صدر ہند ایم وینکیا نائیڈونے عالمی برادری پر زور دیاہے کہ وہ شدت پسندی کی سرپرستی کرنے والے ملکوں کو الگ تھلگ کرنے کیلئے یکجا ہوں اور ان کے خلاف پابندیاں عائد کریں۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ خطے میں امن کے قیام کو ترجیح دی ہے تاہم پڑوسی ممالک اس سے خوش نہیں ہے اور امن بگاڑنے میںمصروف عمل ہے ۔ سی این آئی مانیٹر نگ کے مطابق لال بہادر شاستری انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ کی طرف سے انفوسس فائونڈیشن کی چیئر پرسن سدھا مورتی کو لال بہادر شاستری نیشنل ایوارڈ فار ایکسیلینس 2020 دینے جانے کے موقع پر ورچوئل طور پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر ہند ایم وینکیا نائیڈونے شدت پسندی کی لعنت میں اضافے پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ بین الاقوامی شدت پسندی پر جامع کنونشن کی بھارت کی طویل عرصے سے التوا میں پڑی تجویز پر تبادلہ خیال کو مکمل کرکے اسے منظور کرے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں اصلاحات اور ایک زیادہ شمولیت والے اور برابری والے عالمی نظام کی تشکیل کی ضرورت ہے۔نائیڈو نے تمام ملکوں، خاص طور پر جنوبی ایشیا کے ملکوں پر زور دیا کہ وہ امن کو فروغ دینے، غریبی کے خاتمے، عوام کی سماجی-اقتصادی حالت کو بہتربنانے اور شدت پسندی کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے متحد ہوں۔نائب صدرجمہوریہ نے سابق وزیراعظم لال بہادر شاستری کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھارت کے ایک ایسے عظیم سپوت تھے جنہوں نے بنیادی سطح سے شروعات کرکے بھارت کے وزیراعظم کے عہدے تک پہنچے اوراس کے باوجود انہوں نے ہمیشہ سادگی،انکساری اور انسانیت کی ہمدردی کے ساتھ کام کیا۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ امن کو ترجیح دے ہیں لیکن پڑوسی ممالک اس سے خوش نہیں ہے اور وہ ہمیشہ اس کوشش میں رہتے ہیں کہ خطے میں ماحول کو کس طرح سے خراب کیا جائے اور اس کو کیسے بگاڑا جائے ۔

Comments are closed.