سرینگر/18نومبر: کانگریس لیڈر کپل سبل نے وزیر داخلہ امت شاہ سے پوچھا ہے کہ وہ بتائیں کہ جموں کشمیر میں پی ڈی پی کے ساتھ گٹھ جوڑ کی سرکار بناکر آپ نے کس ’’گینگ‘‘ کا حصہ بننے پر خوشی ظاہر کی تھی۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق انڈین نیشنل کانگریس کے سینئر لیڈر نے امت شاہ وزیر داخلہ کے اُس بیان پر سخت ردعمل ظاہر کیا جس میں انہوںنے گپکار الائنس کو ’’گپکار گینگ ‘‘کہا تھا ۔ کانگریس لیڈر کپل سبل نے کہا ہے کہ امت شاہ بی جے پی ، پی ڈی پی الائنس میں شامل تھے تو اُس وقت آپ کس گینگ کاحصہ تھے۔ سبل نے کہا ہے کہ بی جے پی نے جب اقتدار کی خاطر پی ڈی پی سے ہاتھ ملایاتب بی جے پی کشمیر میں پھر سے ملٹنسی نہیں چاہتی تھی تو اب کانگریس اگر پی ڈی پی کے ساتھ جاتی ہے تو وہ کس طرح کشمیر کوپھر سے ملٹنسی کے زمانے میں پہنچانا چاہتی ہے ۔ بی جے پی کی صدر اور وزیر داخلہ امت شاہ نے گزشتہ روز ’’گپکار الائنس‘‘ پر الزام لگایا تھا کہ وہ وادی میں ملٹنسی کا دور پھر سے لانا چاہتا ہے ۔ وزیر داخلہ امت شاہ گپکار عوامی اتحاد کو ’’گپکار گینگ‘‘ کا خطاب دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ اتحاد ملکی مفادات کے خلاف ہے اس اتحاد میں شامل لیڈران نے بھارتی قومی پرچم ترنگا کی توہین کی ہے ۔ سماجی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک کے بعد ایک ٹویٹ کرتے ہوئے شاہ نے لکھا تھا کہ یہ اتحاد اب عالمی سطح پر توجہ چاہتا ہے اور گپکار گینگ عالمی طاقتوں کی مداخلت جموں کشمیر مسئلہ پر چاہتے ہیں ۔ انہوںنے اتحاد پر الزام لگایا کہ گپکار گینگ اور کانگریس پارٹی چاہتی ہے کہ جموں کشمیر مخدوش حالات اور خون خرابے کے دور میں پھر پہنچانا چاہتے ہیںیہ اتحاد خواتین کے حقوق ، دلتیوں کے حقوق اور ٹرائبلوں کو حقوق سے محروم کرنا چاہتے ہیں جو ہم نے ان سے آرٹیکل 370کے خاتمہ کے ذریعے دینے کا وعدہ کیا تھا ۔ امت شاہ نے کہا یہ اتحاد عوام مخالف ہے اسی لئے ان پارٹیوںکو عوامی سطح پر رد کردیا گیا ہے ۔ انہوںنے اس بات کو پھر دہرایا کہ جموں کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ تھا اور ہمیشہ رہے گااور بھارت کے لوگ زیادہ دیر تک عالمی گٹھ بندھن کو برداشت نہیںکریں گے جو ہمارے قومی مفاد کے خلاف ہے ۔وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان پر اگرچہ کانگریس سمیت جموں کشمیر کی علاقائی پارٹیوں نے بھی سخت رد عمل ظاہر کیا تھاتاہم آج کانگریس کے مرکزی لیڈر نے بھی امت شاہ پر پلٹ وار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ بتائیں کہ جب حکومت بنانے کیلئے پی ڈی پی کے ساتھ ہاتھ ملایا تھا تب وہ کس گینگ کا حصہ تھے۔ یاد رہے کہ پی ڈی پی اور بی جے پی نے جموںکشمیر میں 2015میں مشترکہ حکومت بنائی تھی تاہم 2018میں بی جے پی نے سرکار سے حمایت واپس لیکر سرکار گرادی ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.