شمال و جنوب میں قائم سرکاری اسپتالوں میں گرمی کاکوئی معقول انتظام نہیں ؛ مریضوں کے ساتھ ساتھ تیمارداروں کو بھی زبردست مشکلات کا سامنا

سرینگر/11نومبر: سرینگر کے صدر ہسپتال کے ساتھ ساتھ وادی کے شمال و جنوب میں قائم سرکاری اسپتالوں میں ان دنوںسردی سے بچنے کے لئے کوئی معقول انتظام اور طبی سہولیات کے فقدان کے باعث مریضوں کو شدید مصائب کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔جبکہ تیمارداروں کو بھی زبردست مشکلات کا سامنا کر نا پڑتا ہے ۔سی این آئی کے مطابق موسم سرما کے ان سرد ترین ایام میں سرینگر کے وادی کے شمال وجنوب کے ساتھ ساتھ سرینگر میں قائم صدر اسپتال میں گرمی کا کوئی معقول انتظام نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کے ساتھ ساتھ تیمارداروں کو زبردست مشکلات کا سامنا کر نا پڑتا ہے وہیں دوسرے طرف جہاں وادی کے اطرف و اکناف سے روزانہ ہزاروں کی تعدد میں مریض علاج و معالجہ کے لئے آتے ہیں ان دنوں زبردست انتظامی انارکی اور بد نظمی کا شکار ہے ۔نمائندے کے مطابق وادی کے مختلف اضلاع میں قائم سرکاری اسپتالوں میں زیر علاج بیماروں اور ان کے تیمارداروں نے اس بات پر سخت بر ہمی کا اظہار کیا ہے کہ اسپتالوں میں بنیادی سہولیات کے ساتھ ساتھ سردیوں کے ان ایام میں گرمی کا معقول انتظام نہیں ہے جس کے نتیجے میںبیمار مشکلات کے شکار ہو رے ہیں ۔نمائندے کے مطابق وادی کشمیر میں انتظامیہ اسپتالوں میں تمام تر سہولیات بہم رکھنے کے بڑے بڑے وعدے کر رہی ہے جبکہ زمینی سطح پر ان کا کوئی نام و نشان نہیں ملتا ہے ۔مریضوں کے ساتھ ساتھ تیمار داروں نے الزام عائد کیا کہ چلہ کلان کی اس کڑک کی سردی میں بھی بیمار وں کیلئے گرمی کا کوئی انتظام نہیں ہے جس کی وجہ سے اسپتالوں میں زیر علاج بیمار ٹھیک ہونے کے بجائے مزید بیمار ہو رہے ہیں ۔تیمارداروں نے اس بات پر زور دیا کہ اسپتالوںمیں ضروری ادویات اور دیگر چیزیں ہنگامی بنیادوں پر فراہم کی جائے تاکہ اس ہسپتال کو عوام کے لئے موثر طبی امداد کی فراہمی کا ذریعہ بنایا جا سکے جبکہ گرمی کیلئے بھی فوری اقدمات کئے جاے ۔

Comments are closed.