مختلف سرکاری محکموں پر محکمہ فائنانس کا کروڑوں روپے قرضہ ؛ محکمہ پی ڈی ڈی ، پی ایچ ای، آر ڈی ڈی اور دیگر محکمے 280کروڑ روپے اداکرنے میں ناکام
سرینگر/11نومبر/سی این آئی// کئی سرکاری ادارے جن میں محکمہ پی ڈی ڈی اور آر ڈی ڈی بھی شامل ہے سپلائروں کی قریب 2کروڑ اور 80لاکھ روپے کی رقم اداکرنے میں ناکام ہوچکی ہے ۔ اس ضمن میں ایف ڈینے نوڈل نے نوڈل افسران سے ہفتہ وار رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق یونین ٹریٹری کے مختلف سرکاری محکمہ جات سپلائروں کی 2کروڑ 80لاکھ روپے کی رقم اداکرنے میں ناکام ہوچکی ہے ۔اس سلسلے میں اب فائنانس محکمہ نے کئی اقدامات اُٹھائے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ سرکاری اداروں کی بقایا رقومات کو مرحلہ وار طریقے سے اداکیا جائے تاکہ کوئی مالی بحران پھر سے پیدا نہ ہو۔ سرکار ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ یوٹی جموں کشمیر میں چھوٹے کارخانوں ، انڈسٹریز ڈویلپمنٹ کارپوریشن ، جے کے سیمنٹ ، ہینڈلوم کارپوریشن اور محکمہ صنعت کے متعدد دیگر شعبوں نے سرکار محکمہ جات کو مختلف اشیاء سپلائی کی ہے جن میں سیمنٹ ، لوہا ، اسٹیل ، تار خانے ، فرنیچر ، بجلی کی تقسیم کے ٹرانسفارمر ، کنڈکٹر جیسے اہم سامان شامل فراہم کیا ہے۔تاہم رقومات کی عدم دستیابی کے سبب وہ ان سپلائروں کو وقت پر رقم ادانہیں کرسکے ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ متعلقہ محکموں کی طرف سے ادائیگی جاری نہ کرنے کی وجہ سے قرض بڑھتا رہا اور بالآخر 330 کروڑ روپے کو عبور کرلیا۔ مزید برآں ، چھوٹے محکموں کو بروقت ادائیگی کرنے میں سرکاری محکموں کی ناکامی کی وجہ سے ، مائیکرو سمال اور میڈیم انٹرپرائزز اور محکمہ صنعت و تجارت کے انتظامی کنٹرول میں آنے والی اداروں کو اپنی سرمائی ضروریات کے فقدان کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔اس معاملے پر حکومت کے ذریعہ قائم کردہ کمیٹی کے متعدد اجلاسوں میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا تاکہ ہر محکمہ سے سپلائرز کو زیر التواء ادائیگیوں کا جائزہ لیا جاسکے اور اس کے مطابق متعلقہ ڈرائنگ اینڈ ڈسٹربسنگ افسران (ڈی ڈی اوز) کے ساتھ بقایا شخصیات کے مصالحت کے لئے متعلقہ محکموں کو ہدایات جاری کی گئیں۔ تاہم ، صورتحال میں کوئی بڑی بہتری نہیں ہوئی اور آخر کار اس معاملے پر محکمہ مالیات کے محکمہ خزانہ ، ڈاکٹر ارون کمار مہتا کی سربراہی میں منعقدہ اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سرکاری محکموں کے پاس لگ بھگ 330 کروڑ روپئے سرکاری محکموں میں زیر التوا ہیں جن میں سے 50 کروڑ روپے کلیئر ہوگئے تھے لیکن ابھی بھی 280 کروڑ روپے محکموں کے پاس باقی ہیں۔ بجلی محکمہ ، محکمہ رورل ڈویلپمنٹ ، محکمہ آب رسانی ، آبپاشی اور فلڈ کنٹرول اینڈ پبلک ورکس (آر اینڈ بی) محکمہ بجلی کی ترقی کے شعبے میں کافی عرصے سے زیر التوا ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ محکمہ فنانس کمشنر نے متعلقہ محکموں کو فوری طور پر ادائیگیو کی تفصیلات مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔
Comments are closed.