ٹیلی کام خدمات کو 15 دن سے زیادہ کیلئے معطل نہیں کیا جاسکتا/وزارت مواصلات

عمر عبد اللہ کی شدید تنقید ، کہا یہ حکمنامہ پچھلے سال جاری ہوتا تو جموںکشمیر کے عوام کو پریشانی نہیںہوتی

سرینگر/11نومبر: مرکزی وزارت مواصلات نے ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے واضح کر دیا ہے کہ کسی بھی ریاست یا یونین ٹریٹری میں ٹیلی کام خدمات کی 15دنوں سے زائد تک عرضی طور پر معطل نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ ادھر مرکزی وزارت کی جانب سے جاری کردہ حکمنامہ پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے کہا کہ یہ حکمنامہ پچھلے سال ہونا چاہئے تھا تاکہ جموں کشمیر میں مہینوں تک ٹیلی کام خدمات بند نہ رہتی ۔ سی این آئی کے مطابق ٹیلی کام کی مرکزی وزارت نے یہ فیصلہ لیا ہے کہ ٹیلی کام سروسز کی عارضی معطلی (پبلک ایمرجنسی یا پبلک سیفٹی رولز 2017) میں ترمیم کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کسی بھی ریاست میں 15دنوں سے زائد تک مواصلاتی خدمات کو بند نہیں رکھا جا سکتا ہے ۔ دریں اثنائ، سابق وزیر اعلی جموں و کشمیر عمر عبداللہ نے اس حکم پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ پچھلے سال ہونا چاہئے تھا تاکہ جموں کشمیرمہینوں تک ٹیلی کام خدمات کے بغیر کام نہ کرتے۔ٹویٹر ہینڈل کا استعمال کرتے ہوئے عمر نے لکھا’’بہت بری بات ہے کہ انہوں نے اس کے بارے میں پچھلے سال نہیں سوچا تھا۔ جموں کشمیر مہینوں تک ٹیلی کام کی خدمات کے بغیر نہ ہوتا۔خیال رہے کہ گزشتہ سال پانچ اگست کو جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن کے خاتمہ کے بعد جموں کشمیر میں تمام قسم کی مواصلات نظام بند کر دیا گیا اور ٹیلی فون خدمات کئی ماہ تک بند رہی ۔ جبکہ تیز رفتار انٹر نیٹ ہنوز بند پڑا ہوا ہے ۔

Comments are closed.