کووِڈ-19 :فائزرکی تیارکردہ ویکسین تیسرے مرحلے کی آزمائش میں؛ 90 فی صد مؤثر، ویکسین کے ہنگامی استعمال کی غرض سے منظوری کیلئے دی جائے گی
سرینگر/10نومبر/:دنیا بھر میں وَبا کی شکل میں پھیلنے والے مہلک کرونا وائرس کے علاج کے لییدوا ساز کمپنی فائزر کی تیارکردہ ویکسین کی تیسرے مرحلے میں کلنیکی آزمائش جاری ہے اور اس مرحلے میں یہ کرونا وائرس کے علاج میں 90 فی صد موثر ثابت ہوئی ہے۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق کمپنی نے کہا ہے کہ اس ماہ کے آخر میں اس ویکسین کے ہنگامی استعمال کی غرض سے منظوری کیلئے امریکی ریگولیٹرز ڈرگ اور فوڈ ایڈمنسٹریشن کے ہاں درخواست دائر دے دی جائے گی۔فائزر نے امریکا اور پانچ دوسرے ممالک میں قریباً 44 ہزار افراد پر اپنی اس نئی ویکسین کی جانچ کی ہے اور اس کی بنیاد پر ابتدائی نتائج جاری کیے گئے ہیں۔ان کے مطابق ان میں صرف 94 افراد کووِڈ-19 کا شکار ہوئے ہیں۔البتہ فائزر نے ان کیسوں کے بارے میں مزید کوئی تفصیل جاری نہیں کی ہے اور خبردارکیا ہے کہ اس اسٹڈی کے اختتام تک اس ویکسین کو لگوانے کے نتیجے میں کووِڈ-19 سے تحفظ کی شرح میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔فائزر کے سینیر نائب صدر برائے کلینیکل ڈویلپمنٹ ڈاکٹر بل گروبر کا کہنا ہے کہ ’’اب ہم کم سے کم ایک امید کی پیش کش کے قابل تو ہوئے ہیں۔ہمارا حوصلہ بہت بڑا ہے۔‘‘عالمی ادارہ صحت اور امریکا کے حکام کے یہ کہہ چکے ہیں کہ کووِڈ-19 کے علاج کے لیے سال کے اختتام سے قبل ویکسین کی دستیابی کا امکان نہیں۔ابتدا میں محدود تعداد میں ویکسین کی سپلائی دستیاب ہوگی ،اس لیے اس کی راشن بندی کی جائے گی۔تاہم فائزر اور اس کی جرمن شراکت دار کمپنی بائیو این ٹیک کا کہنا ہے کہ وہ اس کی پیداوار میں اضافہ کررہے ہیں اور انھیں امید ہے کہ 2020ئ کے اختتام تک ڈھائی کروڑ افراد کے لیے ویکسین کی پانچ کروڑ خوراکیں دستیاب ہوں گی اور 2021ء میں ایک ارب 30 کروڑ خوراکیں دستیاب ہوں گی۔فائزر اور بائیو این ٹیک کے علاوہ آٹھ اور کمپنیاں بھی کووِڈ کی ویکسین تیار کررہی ہیں۔دنیا بھر میں ان کی جانچ آخری مراحل میں ہے۔ان میں سے چار کا امریکا میں تحقیقاتی مطالعہ کیا جارہا ہے اور ان کی کووِڈ-19 کے علاج کے لیے مؤثر ہونے کی جانچ کی جارہی ہے۔امریکا کی ایک اوردوا ساز کمپنی ماڈرنا نے بھی اس امید کا اظہار کیا ہے کہ وہ نومبر کے اختتام تک فوڈ اور ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے ہاں اپنی تیار کردہ ویکسین کی منظوری کے لیے درخواست دائر کردے گی۔
Comments are closed.