کنٹرول لائن پر مژھل میں آپریشن جاری ، بی ایس ایف نے نہاد ر جوان کھو دیا / بی ایس ایف اے ڈی جی
امسال دراندازی کے واقعات میں کمی ۔صرف 25-30 عسکریت پسند درندازی میں کامیاب
سرحد کے اُس پار لانچنگ پیڈوں پر 300کے قریب جنگجو کشمیر میں داخل ہونے کی تاک میں
سرینگر/09نومبر: سرحدوں پر امسال دراندازی کے واقعات میں کافی کمی آئی اور محض 25سے 30جنگجو سرحد پار کرکے کشمیر میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے ہیں کی بات کرتے ہوئے بی ایس ایف کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ سرحد کے اُس پار لانچنگ پیڈوں پر 300کے قریب جنگجو کشمیر میں داخل ہونے کی تاک میں ہئے ، اسی دوران انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر مژھل سیکٹر میں درندازی کی بڑی کوشش ناکام بنانے کے بعد گھنے جنگلات میں تلاشی آپریشن جاری ہے ۔ سی این آئی کے مطابق ہمہامہ سرینگر میں مژھل سیکٹر میں ہلاک ہوئے بی اس ایف اہلکار کو خراج تحسین پیش کرنے کی تقریب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بی ایس ایف کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل سریندر پوار نے کہا کہ مژھل سیکٹر میں تلاشی آپریشن جاری ہے اور گھنے جنگلات کا مکمل طورپر محاصرے میں لیا گیا ہے ۔ جنگجوؤںکے ساتھ جھڑپ میںمارے گئے بی ایس ایف اہلکار سدیپ کی خراج تحسین تقریب کے موقع پر بی ایس ایف کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل سریندر پوار کا کہنا تھا کہ وہ ایک بہادر جوان تھے اور ان کا نام بی ایس ایف اشوک چکر کے لئے سفارش کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جمعہ کی رات دیر گئے مژھل سیکٹر میں عسکریت پسندوں کی نقل و حمل کی اطلاعات کے بعد آپریشن شروع کر دیا گیا جس دوران وہاں مسلح تصادم آرائی ہوئی اور اس جھڑپ میں دو کانسٹیبل سدیپ سرکار اور عبدل گولیوں کے تبادلے میں زخمی ہو گئے اور بعد میں کانسٹیبل سدیپ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوئے۔سرحدوں پر دراندازی کے واقعات کے بارے میںپوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ’امسال صرف 25-30 عسکریت پسند درندازی میں کامیاب ہوئے۔ اور اس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ امسال دراندازی کی واقعات میںکافی کمی آئی ہے کیونکہ گزشتہ سال یہی تعداد 140کے قریب تھا ۔ اے ڈی جی بی ایس ایف نے مزید کہا کہ مڑھل کارروائی بڑی تھی تاہم ہمارے جوانوں نے اسے ناکامیاب کر دیا۔مڑھل میں موجودہ صورتحال کیا ہے؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ابھی کاروائی جاری ہے۔ مڑھل کا علاقہ ناہموار اور پہاڑی ہونے کی وجہ سے کاروائی میں وقت لگ رہا ہے۔ اس وقت آپریشن آخری مراحل میں ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ نومبر ماہ میں جہاں برف باری ہونے کی پیشن گوئی کی گئی ہے وہیں دراندازی کی کوششوں میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس لیے ہمارے جوان مستعد ہے اور ہر دراندازی کی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے تیار ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ انہیں خفیہ ایجنسیوں سے پتہ چلا ہے کہ سرحد کے اُس پار لانچنگ پیڈوں پر اس وقت 250 سے 300 کے قریب عسکریت پسند سرحد پار دراندازی کرنے کی تاک میں ہیںتاہم انہوں نے کہا کہ سرحدوں پر فوج وفو رسز چوکس ہے اور دراندازی کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کیلئے تیار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوں کی حفاظت پر تعینات فوجی و فورسز اہلکار کسی بھی کوشش کو ناکا م بنانے کیلئے چوکس ہے اور اس پار سے ہونے والی ہر کوشش پر ان کی نظر ہے ۔
Comments are closed.