وادی میں غیر قانونی طور پالیتھین لفافوں کا کاروبار عروج پر؛ متعلقہ محکمہ جات کی غفلت شعاری سے دکانداروں کی من مانیاں جاری

سرینگر: وادی کشمیر باالخصوص شہر سرینگر میں پالتھین لفافوں کا کارو بار عروج پر ہے اور دکاندار و ریڑہ بان زہر آلودہ پالیتھین کا استعمال کھلے عام کر رہے ہیں ۔ عدالتی احکامات کی کھلے عام دھجیاں اُڑائی جا رہی ہے، میونسپل کارپوریشن اور محکمہ ایکسائز کی خاموشی معنی خیز، شہر کو پالیتھین سے پاک کرنے کے حکومتی دعوے بے بنیاد ثابت۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر میں مضر صحت اور ماحولیات کےلئے انتہائی خطرناک قرار دئے گئے پالیتھین لفافوں کا کاروبار عروج پر ہے جس کے تحت کپوارہ، ہندوارہ ، بارہمولہ، سوپور، بانڈی پورہ، بڈگام شوپیان ، پلوامہ ، کولگام اننت ناگ گاندربل اور دیگر قصبہ جات کے علاوہ شہر سرینگر تمام بازارو ں میں جن میں لالچوک ، امیراکدل ، ہری سنگ ہائی سٹریٹ ، مہاراجی بازار ، رام باغ، برزلہ ، ڈلگیٹ، خانیار ، رعناواری ، قمر واری مہاراج گنج نوہٹہ اور دیگر اہم بازاروں میں قائم کریانے کے دکاندارسبزی فروش میوہ فروش، مرغ فروش اور ریڑہ بان عدالتی احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے پڑے پیمانے پر پالیتھین لفافوں کا استعمال کرتے ہیں اس زہر آلود اشیاءکی خریدو فروخت پر اگر چہ عدالت عالیہ نے مکمل طور پر پابندی عائد کی ہوئی ہے تاہم وادی میں اس کا کاروبار عروج پر ہے اور میونسپل کارپوریشن کی آنکھوں کے سامنے یہ غیر قانونی کاروبار پنپ رہا ہے ۔ اس دوران عام لوگ بھی اس مضر صحت اور زہر آلودہ پالیتھین کو وادی میں پنپنے میں رول قائم کیا ہے عام لوگوں کا فرض ہے کہ اس بین الاقوامی سطح پر مانے جانے والے سیاحتی سٹیٹ کو پالیتھین سے پاک کرنے کےلئے عملی طور اقدامات اُٹھاتے ہوئے سامنے آتے اور ہر دکاندار اور ریڈہ بان کو پالیتھین بیگ میں چیزیں لینے سے انکار کرتے ۔ وادی کو پالیتھین سے پاک کرنے کےلئے جہاں انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے وہی لوگوں کو بھی اس سے متعلق اقدامات اُٹھاکر کچھ کرنا چاہئے۔

Comments are closed.