کورونامریض میں ہفتو اور مہینوں تک اس کی نشانیاں رہتی ہے: ڈاک
وادی کشمیر میں ”پوسٹ کووڈ“سنٹروں کا قیام عمل میں لانا ناگزیر
سرینگر/09نومبر: ڈاکٹرس ایسوسی ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا ہے کہ کووڈ 19کے جومریض صحتیاب ہورہے ہیں ان میں کووڈ کے اثرات کافی مدت تک رہتے ہیں جس کے انتظامیہ کو چاہئے کہ ایسے مریضوں کےلئے ”پوسٹ کوڈ سنٹروں “کا قیام عمل میں لائیں تاکہ وہ پوری طرح سے صحتیاب ہوسکیں۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ کوروناوائرس سے متاثرہ مریض صحتیابی کے بعد بھی کافی عرصے تک اس کے اثرات سے گھرے رہ سکتے ہیں ۔ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا ہے کہ وائرس سے جنگ جیتنے والے کافی مریض ہمارے پاس دوبارہ آتے ہیں جن کو پھر سے وائرس کی علامات کی شکایت ہوتی ہیں خاص کر بدن درد،تھکاوٹ،سستی، سردرد ، سائنس لینے میں تکلیف ، کھانسی ، سردی اور دیگر امراض کی شکایت رہتی ہے تاہم کوئی مریض یاداشت کی کمی ، نیند میں کمی جیسے امراض کی شکایت بھی کرتے ہیں اور ایسے مریض اپنے روز مرہ کے کام پھر سے انجام دینے سے بھی قاصر رہتے ہیں ۔ ڈاکٹر نثارالحسن کا کہنا ہے کہ اس طرح کی شکایت تمام عمر کے مریضوں کو ہوتی ہے ۔ اس کے علاوہ جن مریضو ں کا گھروں میں علاج ہوتا ہے ان کو بھی اس طرح کی شکایت ہوتی ہے اور ایسے مریضوں کو اس طرح کافی عرصے تک شکایات رہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں تشویشناک بات یہ ہے کہ کچھ مریضوں کے پھیپھڑوں پر داغ رہتے ہیں اور اس طرح کے مریضوں کے پھیپھڑے ناکارہ ہونے کا بھی اندیشہ رہتا ہے ۔انہوںنے کہا کہ کووڈ 19کا وائرس دیگر وائرسوں سے مختلف ہے دیگر وائرس سے متاثر ہوکر مریض محض 10دنوں تک مکمل صحتیاب ہوسکتا ہے لیکن اس وائرس سے متاثرہ مریض پر کافی عرصے تک اس کے اثرات رہتے ہیں ۔ ڈاکٹر نثارالحسن نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وادی کشمیر میں فوری طور پر ”پوسٹ کووڈ سنٹروں “ کے قیام کو عمل میں لایا جانا چاہئے تاکہ ایسے مریضوں کا مکمل علاج ممکن ہوسکے ۔
Comments are closed.