دنیا کے بہترین سائنسدانوں کی فہرست میں دو کشمیری ڈاکٹر شامل،عوامی حلقوں نے کیا اظہار مسرت

سرینگر /6نومبر / کے پی ایس : وادی کشمیر جہاں قدرتی حسن وجمال سے مالا مال ہے وہیں اس سرزمین نے ایسے افراد کو جنم دیا ہے جنہوں نے مختلف شعبوں میں اپنی ذہانت اور قابلیت کاسکہ جماکر دنیا میں اپنی شناخت قائم کی ۔
گذشتہ دنوں یونیورسٹی آف سٹین فورڈ یو ایس اے نے دنیا کے اعلٰی ترین سائنسدانوں کی فہرست تیار کرکے منظر عام پر لایا ہے ۔اس فہرست میں کشمیر کے دو میڈیکل ریسرچرس کٹر ایم ایس کھورو اور ڈاکٹر پرویز اے کول بھی شامل ہے ۔اس سلسلے میں وادی کے حساس طبقے نے کشمیر پریس سروس کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں جہاں ڈاکٹر نجی کلینکوں میں دن رات ایک کرکے پیسے بٹورنے میں لگے ہیں وہیں ڈاکٹر پرویز احمدکول اور ڈاکٹر محمد سلطان کھورو انسانیت کی بھلائی کے لئے تحقیق میں مصروف ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے لئے خوش آئنداور پُر مسرت خبر ہے کہ ہمارے معالجین نے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر دنیا کے اعلٰی ترین سائنسدانوں کی فہرست میں اپنا نام درج کروانے میں کامیاب ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ان ڈاکٹر صاحبان نے جہاں اپنی قابلیت سے بین الاقوامی سطح پر ایک مقام حاصل کیا وہیں ان سپوتوں کی اس کامیابی سے وادی کشمیر بھی اس فہرست میں شامل رہی ہے اور کہا کہ یہ وادی کے عوام کیلئے خوش قسمتی ہے کہ معدے اور آنتوں کے نامور معالج ڈاکٹر محمد سلطان کھورو نے گیسٹرو انٹیرالوجی اینڈ ہیپاٹالوجی شعبہ میں دنیا کے اعلی ترین دو فیصد سائنسدانوں کی فہرست میں جگہ پانے کے بعدبھی اپنی خدمات یہاں کیلئے دستیاب رکھی ہیں اور کشمیر کا یہ عظیم بیٹاکشمیریوں کے کام آتا ہے۔جبکہ شیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنس میں شعبہ پلمونری میڈیسن کے سربراہ ڈاکٹر پرویز احمد کول بھی اس سماج کیلئے ایک عظیم سرمایہ ہیں ۔ذرایع کے مطابق کشمیر کے ایپل ٹاون نام سے مشہور قصبہ سوپور میں پیدا ہوئے ڈاکٹر کھورو نے اپنا پہلا ریسرچ پیپر 1974 میں لکھا تھا۔ ہیپاٹائٹس ای اور اس بیماری کے وائرس کی کھوج نے انھیں عالمی شہرت بخشی۔ڈاکٹر محمد سلطان کھورو نے 176 ریسرچ پیپر لکھے جو میڈیکل سائنس کے مشہور اور مستند جریدوں میں شائع ہوتے رہے ہیں۔ ڈاکٹر کھورو شیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ڈائریکٹر بھی رہ چکے ہیں۔جبکہ اسٹین فورڈ یونیورسٹی کی بہترین ریسرچرس کی فہرست میں شیر کشمیر انسٹیچیوٹ آف میڈیکل سائنس میں شعبہ پلمونری میڈیسن کے سربراہ ڈاکٹر پرویز احمد کول بھی شامل ہیں۔ ڈاکٹر پرویز کول کی عالمی رینک 1384 دکھائی گئی ہے۔ ان کا پہلا ریسرچ پیپر 1992 میں سامنے آیا اور تب سے مسلسل ان کے تحقیق جاری ہے اور ان کے تحقیقی پیپر دنیا کے مستند میڈیکل جریدوں میں چھپتے رہے۔اپنی تاریخ ساز کامیابی کے سلسلے میں ڈاکٹر ایم ایس کھورو اور ڈاکٹر پرویز احمدکول نیمختلف خبررساں ایجنسیوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ خوش ہیں ، لیکن انھیں اصلی خوشی تب ملے گی جب جموں و کشمیر کے نوجوان زیادہ سے زیادہ تحقیق میں دلچسپی لیں۔ تاکہ دنیا کو بیماریوں سے نجات مل سکے۔ان کا کہنا ہے کہ سکون تب ملے گا جب ہمارے شاگرد تحقیق میں ہم سے آگے جائیںگے۔

Comments are closed.