سرینگر کووڈ مخالف اینٹی باڈیز کی موجودگی میں سر فہرست؛ لیکن پچھلے چار مہینے میں انفیکشن میں 10 گْنا اضافہ
سرینگر/29اکتوبر: سرینگر ضلع کے 40.6 فیصد افراد میں کووڈ پھیلانے والے کرونا وائرس کے اینٹی باڈیز پائے گئے ہیں جو ملک میں کسی بھی شہر یا ضلع سے سب سے زیادہ ہے۔تازہ سروے میں کئی چونکا دینے والے انکشافات ہوئے ہیں۔ سرینگر کے شہری اور دیہی علاقوں میں 20کلسٹروں میں کئے گئے اس سروے میں پایا گیا کہ بزرگوں اور خواتین میں زیادہ تر یہ اینٹی باڈیز پائی گئی۔ مطلب یہ کہ یہ زیادہ تعداد میں انفیکشن کے شکار ہوئے ہیں۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے کمیونٹی میڈیسن شعبے نے دوسرے مرحلہ کی سیرو پرولنس سروے میں کئی انکشافات کئے ہیں۔ نیشنل ہیلتھ مشن کے اشتراک سے اکتوبر میں کئے گئے اس سروے میں سرینگر ضلع کے 40.6 فیصد افراد میں کووڈ پھیلانے والے کرونا وائرس کے اینٹی باڈیز پائے گئے ہیں جو ملک میں کسی بھی شہر یا ضلع سے سب سے زیادہ ہے۔اینٹی باڈیز پروٹین ہوتے ہیں جو خون کے سِرم میں پائی جاتی ہیں۔ یہ انفیکشن کے رد عمل کے طور پر پیدا ہوتی ہیں تاکہ وائرس سے جسم کا دفاع کرسکیں۔تازہ سروے میں کئی چونکا دینے والے انکشافات ہوئے ہیں۔ سرینگر کے شہری اور دیہی علاقوں میں 20کلسٹروں میں کئے گئے اس سروے میں پایا گیا کہ بزرگوں اور خواتین میں زیادہ تر یہ اینٹی باڈیز پائی گئی۔ مطلب یہ کہ یہ زیادہ تعداد میں انفیکشن کے شکار ہوئے ہیں۔کمیونٹی میڈیسن کے صدر شعبہ ڈاکٹر سلیم خان کے مطابق ایک حیران کْن بات یہ ہئے کہ 37 فیصد ایسے لوگوں میں بھی کووڈ مخالف اینٹی باڈیز پائے گئے جن کے کووڈ ٹیسٹ منفی آئے تھے۔ ڈاکٹر سلیم کے مطابق اس کا مطلب یہ ہے کہ کئی کووڈ مثبت معاملے ٹیسٹ میں چھوٹ جاتے ہیں۔واضح رہے کہ پچھلے تین مہینوں میں جموں کشمیر میں زیادہ تر ریپڈ اینٹی جِن ٹیسٹ ہی کئے گئے جن کی حساسیت کم ہوتی ہئے۔ ڈاکٹر سلیم خان نے بتایا کہ سروے میں پایا گیا کہ پچھلے چار مہینے میں انفیکشن کے پھیلاو میں دس گْنا اضافہ ہوا ہئے۔جون میں کئے گئے پہلے سروے میں سرینگر میں سیرو پرولنس صرف 3.8فیصد پائی گئی تھی۔ڈاکٹر سلیم کہتے ہیں کہ نئے سروے سے صاف ظاہر ہے کہ سرینگر ضلع کی ایک بڑی آبادی ناول کرونا وائرس کے انفیکشن سے متاثر ہوئی ہے۔ڈاکٹر سلیم کا کہنا ہے کہ سروے کے نتائج سرینگر کی کْل پندرہ لاکھ آبادی پر لاگو کریں تو یہاں چھ لاکھ سے زائد افراد کو کووڈ پھیلانے والے وائرس کا انفیکشن لگا ہے۔ مطلب یہ کہ ہمیں کووڈ قواعد و ضوابط پر سختی سے عمل کرنا ہوگا۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کشمیر میں ابھی تک کْل چھپن ہزار افراد کووڈ مثبت پائے گئے ہیں جن میں سے سرینگر ضلع میں 18977 کووڈ مثبت پائے گئے ہیں۔ دہلی میں تیسری سیرو پرولنس سروے میں صرف 28 فیصد افراد میں اینٹی باڈیز پائی گئی تھیں۔ممبئی کے دھاراوی جھونپڑ پٹی علاقے میں سب سے زیادہ 57 فیصد سیرو پرولنس پائی گئی تھی۔
Comments are closed.