جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن کے خاتمہ کے بعد مرکزی سرکار کا ایک اور برا فیصلہ : اب جموں کشمیر میں کوئی بھی بھارتی شہری زمین خرید سکتا ہے ،ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کی ضرورت بھی نہیں

سرینگر/27اکتوبر:جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن کے خاتمہ کے بعد ایک اہم فیصلہ لیتے ہوئے مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر اور لداخ میں زمین کی فروخت کے حوالے سے ایک حکمنامہ جاری کیا ہے۔ جس کے مطابق اب جموں کشمیر میں کوئی بھی بھارتی شہری زمین خرید سکتا ہے اور اسے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کی ضرورت بھی نہیں ہوگی۔ تاہم اس حکمنامہ میں زراعی زمین شامل نہیں ہے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق منگل کے روز ایک اہم پیش رفت کے تحت مرکزی حکومت نے مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر اور لداخ میں زمین کی فروخت کے حوالے سے ایک حکمنامہ جاری کیا ہے۔ جس کے مطابق اب جموں کشمیر میں کوئی بھی بھارتی شہری زمین خرید سکتا ہے اور اسے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کی ضرورت بھی نہیں ہوگی۔وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کئے گئے حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ "یہ جموں کشمیر ری ارگنائزیشن (ایڈا پٹیشن آف سنٹرل لاز) کے تحت تیسرا حکم ہے اور یہ مرکزی زیرانتظام خطے کے تمام علاقوں میں فوری طور پر لاگو کیا گیا ہے۔حکمنامے کے مطابق ’’اب بھارت کا کوئی بھی شہری جموں و کشمیر اور لداخ میں زمین خرید سکتا ہے۔ اس کو ڈومیسائل یا پرمننٹ ریزیڈنٹ سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہو گی۔ تاہم زرعی زمین صرف زراعت پیشہ افراد کو ہی فروخت کی جا سکتی ہے‘‘۔قابل ذکر ہے کہ ستمبر میں ڈومیسائل سرٹیفکیٹ سرٹیفکیٹس کے اجرا کرنے کے طریقے میں ترمیم کیے جانے کے بعد عوام اس خیال میں تھی کی شاید زمین خریدنے کے لئے یہ سرٹیفکیٹ بہت ضروری ہے۔حکم نامے میں جہاں غیر زرعی زمین کے حوالے سے تفصیلی تذکرہ کیا گیا ہے۔ تاہم زرعی زمین کے حوالے سے کافی چیزیں ابھی بھی پوشیدہ ہے۔ایک سینئر افسر نے بتایا کہ’’زرعی زمین صرف جموں کشمیر کے زراعت پیشہ افراد کو ہی فروخت جاسکتی ہے یا پورے ملک کے زراعت سے وابستہ افراد کو؟ اس حوالے سے کچھ دنوں میں محکمہ مال الگ سے نوٹیفیکیشن جاری کرے گا۔”اس کے مزید حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ "کوئی بھی شخص جس کے پاس کسی بھی قسم کی زمین کے مالکانہ حقوق ہے وہ ان حقوق کو کسی اور کو یا کس کو نہیں دے سکتا۔

Comments are closed.