کورونا وباء کے دوران صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں خزانہ عامرہ کی بھاری لوٹ

قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھ کر غیر قاونونی طور اڑھائی کروڑ روپے مالیت کے N95ماسک خریدنے کیلئے دستی کو ٹیشن پر سپلائی آرڈر فراہم

سرینگر//کے پی ایس/کورونا وائر سکی عالمی وبا ء کے دوران صورہ میڈیکل انسٹی چیو ٹ کے عہدہ داروں کی جانب سے مبینہ طور کمیشن کے حصول کے لئے سرکا ری خزانہ کے کروڑوں روپے غیر ضروری طور صرف کر نے کا سکینڈل پہ سکینڈل سامنے آرہا ہے اور حد تو یہ ہے کہ انسٹی چیو ٹ کے ڈائر یکٹر اور Purchsaeکمیٹی کے ممبران نے اڑھا ئی کروڑ رو پے کے N95ما سک خر یدنے کے لئے دستی کوٹیشن جا ری کر دی جو کہ اجرائی ٔ ٹینڈر کے قواعد و ضوابط کی سراسر خلاف ور زی ہے ۔کشمیر پر یس سروس کے پا س مو جو د دستا ویزات کے مطابق صورہ میڈیکل انسٹی چیو ٹ نے 23مارچ2020کو ایک دستی Rate quotationزیر نمبر SIMS-325-COVID19-2020-2047-54کے ذریعے Engineering M/s Al-Haram
نامی ایک کمپنی کو ایک لا کھ N95فیس ما سک فراہم کر نے کا آرڈر دے دیا اور آر ڈر کے مطابق مذکو رہ کمپنی کو انسٹی چیو ٹ کو 250روپے فی ما سک کے حساب سے ایک لا کھ فیس ما سک فراہم کر نا تھے جن کی قیمت اڑھا ئی کرو ڑ رو پے بنتی ہے ۔ہسپتال کے ذرائع نے کشمیر پریس سروس کو بتا یا کہ اڑھا ئی کروڑ رو پے کی خطیر رقم کے لئے کو ئی دستی کو ٹیشن فراہم کر نا قواعد و ضوابط کی سراسر خلاف ورزی ہے اور اتنی بڑی رقم کے لئے انسٹی چیو ٹ کے ڈائر یکٹر یا کسی اور عہدیدار کو دستی کو ٹیشن فراہم کر نا کا اختیا ر نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہسپتال کے ڈائر یکٹر اور Purchaseکمیٹی کے ممبران نے الحرام انجینئرنگ نا می کمپنی سے مبینہ طور بھاری کمیشن حاصل کر نے کی خاطر اڑھا ئی کروڑ رو پے کے لئے دستی کو ٹیشن فراہم کی جس کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات ہو نی چاہئے ۔ذرائع کا مذید کہنا تھا کہ الحرام انجینئر نگ نا م کی جس کمپنی کو یہ آرڈر فراہم کیا گیا تھا وہ بھی کئی اعتبا رات سے مشکو ک ہے کیو نکہ 23/03/2020کو مذکو رہ کمپنی کے نام جا ری کئے گئے سپلا ئی آرڈر میں اس کا پتا النور کا لو نی الٰہی با غ سرینگر دکھا یا گیا ہے جبکہ 29اپریل کو اسی کمپنی کے نام بیڈس کی فراہمی کے لئے جا ری ایک اور سپلا ئی آرڈر میں اس کمپنی کا پتا اسما عیل کمپلیکس ،چو ٹہ با زار سر ینگر دکھا یا گیا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کمپنی در اصل مو جو دہ ڈائر یکٹر کے ایک نز دیکی رشتہ دار کی ہے اور اپنے رشتہ داروں اور منظور نظر افراد کو فا ئدہ پہنچا نے کی خاطر صورہ میڈیکل انسٹی چیو ٹ کے ڈائر یکٹر اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے کئی با ر قواعد و ضوابط کو بالا ئے طاق رکھا ۔اس دوران عوامی حلقوں میں صورہ میڈیکل انسٹی چیو ٹ کی انتظامیہ کے تئیں غم و غصہ بڑ ھ رہا ہے اور لو گوں کی جا نب سے اس با ت کا مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ ہسپتا ل کی جا نب سے کئی گئی مبینہ دھا ندلیوں اور عوامی پیسے کے زیا ں کی تحقیقات ہو نی چاہئے تاکہ اس اہم عوامی ادارے کو تبا ہی سے بچایا جا سکے ۔یہ با ت قابل ذکر ہے کہ صورہ میڈیکل انسٹی چیو ٹ کو رونا وائر س شروعات کے وقت سے ہی مختلف وجو ہا ت کی بنا پر خبروں میں ہے ۔کبھی یہا ں کی انتظامیہ پر کو رونا وائر سکے مر یضوں کے علا ج و معالجہ میں لیت و لعل بر تنے کا الزام لگا یا جا رہا ہے اور کہیں کو رونا مریضوں کی بڑھتی اموات کے لئے ہسپتا ل کو ذمہ دار گر دانا جا رہا ہے ۔کشمیر پر یس سر وس پچھلے چند رو ز سے لگا تار ایسی رپو رٹیں شائع کر رہی ہے جن میں اس با ت کا صاف اور بر ملاانکشاف ہورہا ہے کہ صورہ میڈیکل انسٹی چیو ٹ میں بد نظمی ،اقربا ء پر وری اور دھا ندلیاں ایک معمول کا کام بن گئی ہیں اور حکو مت کو ان چیزوں کا سخت نو ٹس لیتے ہو ئے ایک اعلیٰ سطح کی تحقیقات شروع کر دینی چاہئے تا کہ وادی کے اس معروف طبی ادارے کو بد نظمی کی نذر ہو نے سے بچایا جا سکے ۔

Comments are closed.