سوپور میں ایک نوجوان نے دریاء میں چھلانگ لگاکر خود کشی کی ؛ بچائو کارروائی میں ، پولیس ،مقامی غوطہ خور شامل، نعش ابھی نہیں ملی

سرینگر/22اکتوبر: سوپور میں دریائے جہلم میں ایک نوجوان نے چھلانگ لگاکر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا ۔ اس دوران مقامی غوطہ خوروں اور پولیس نے دریاء سے نعش نکالنے کیلئے کارروائی شروع کی تاہم آخری اطلاع ملنے تک انہیں کوئی کامیابی نہیں ملی ۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں یہ اپنی نوعیت کا دوسرا واقع ہے جس میں کم عمر نوجوان نے اپنی زندگی ختم کی ہو۔ گزشتہ روز بانڈی پورہ میں ایک نوجوان نے خود کو پھانسی لگاکر خود کشی کی تھی۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق شمالی کشمیر کے قصبہ سوپور میں آج اُس وقت ماتم بچھ گیا جب ایک کم عمر لڑکے نے انتہائی قدم اُٹھاکر دریائے جہلم میں چھلانگ لگاکر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا ۔ معلوم ہوا ہے کہ بدھ رات دیر شام ایک 12سالہ لڑکے جو کہ 8ویں جماعت کا طالب علم تھانے بائی پاس پُل سے دریائے جہلم میں چھلانگ لگائی جس کی شناخت شاہد نظیر چنگال، ولد نذیر احمد چنگال، احد آباد کے بطو رہوئی ہے ۔ اس دوران پولیس اور مقامی لوگوںنے اگرچہ اس کو بچانے کی کیلئے پانی میں ٹیم اُتاری تاہم اندھیرا ہونے کی وجہ سے وہ اس میں کامیاب نہیں ہے اور آج صبح ایک بار پھر اس کی نعش کو پانی سے نکالنے کیلئے مقامی غوطہ خوروں، نیوی اور مقامی پولیس کی ٹیم نے آپریشن شروع کیا تاہم آخری اطلاع ملنے تک وہ نعش کو ڈھونڈنے میں کامیاب نہیں ہوئے تھے ۔ واضح رہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں یہ دوسرا واقع ہے جس میں کسی کم عمر لڑکے نے خود کشی کی ہو۔ اس سے پہلے بدھ کے روز ہی بانڈی پورہ میں ایک نوجوان نے خود کو پھانسی لگائی تھی۔ بانڈی پوہ کے نوپورہ کا رہنے والا لڑکا اپنے رشتہ داروں کے ہاں گیا تھا جہاں اْس نے خود کو پھانسی دی۔لڑکے کو ضلع اسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اْسے مردہ قرار دیا۔اس سلسلے میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی گئی ہے۔

Comments are closed.