سرینگر/22اکتوبر: وسطی ضلع گاندربل میں آبی کوہلوں کا وجود ختم ہونے کی کگہار پر پہنچ گیا ہے ۔ مقامی لوگوں اور متعلقہ محکمہ جات کی غفلت شعاری کی وجہ سے کوہلوں کا پانی آلودہ ہوچکا ہے جبکہ کوہلووں کی گہرائی بھی اب نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وسطی ضلع گاندربل کے تولہ مولہ، سہ پورہ، ژھندن ، کورگھ اور دیگر ملحقہ علاقوںمیں درجنوں آبی کوہلیں تباہ ہونے کے دہانے پر پہنچ چکی ہے ۔ مقامی ذرائع کے مطابق ایک وقت تھا جب ان کوہلوں کا پانی لوگ کھانے پینے اور دیگر کاموں کیلئے استعمال کرتے تھے اور ان کوہلوں میں مچھلیوںاور دیگر آبی جانوروں کے مختلف اقسام پائے جاتے تھے جو قدرتی نظاروں میں چار چاندلگاتے تھے لیکن بد قسمتی سے ان کوہلوںکی جانب نہ تو محکمہ اری گیشن اینڈ فلڈ کنٹرول اور ناہی دیگر متعلقہ محکمہ جات توجہ دے رہے ہیں اس کے ساتھ ساتھ مقامی لوگ ان آبی کوہلوںپر گندی گی و غلاظت ڈال رہے ہیں جبکہ کوہلوں کے کناروں پر مختلف تعمیرات کھڑی کرکے ان کوہلوں کے وجود کو خطرے میں ڈال دیا گیا ہے ۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ ان کوہلوں کی طرف اگر انتظامیہ اور متعلقہ محکمہ جات آج بھی توجہ دے گی تو ان کوہلوںکو وجود کو بچایا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف ضلع بھر میں پینے کے صاف پانی کی شدید قلت پائی جارہی ہے دوسری طرف ان قدرتی چشموں سے بھری کوہلوں کے پانی کو آلودہ بنایا گیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اگر محکمہ ان کوہلوں کی صفائی اور ان کے ارد گرد باندھ بنانے کا کام شروع کرے تو ممکن ہے کہ ان کوہلوں کے پانی کو پھر سے استعمال میں لایا جاسکتا ہے ۔ ذرائع کے مطابق اگر اس طرف دھیان نہیںدیا گیا تو وہ دن دور نہیں جب آس پاس کے علاقے پانے سے محروم ہوجائیں گے یہاں تک کہ کھیتوں کھیلیانوں کو سینچائی کیلئے بھی پانی ملنا دشوار بن جائے گا۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.