گزشتہ برس ماہ نومبر میں بھاری برفباری سے متاثرہ باغ مالکان; سرکاری امداد سے ہنوز محروم ، ڈویژنل کمشنر کشمیر سے مداخلت کی اپیل

سرینگر/22اکتوبر: گزشتہ برس ماہ نومبر میں بھاری برفباری کے نتیجے میں میوہ باغات کو ہوئے نقصان سے متاثرہ مالکان باغات ایک برس گزرنے کے باوجود بھی سرکاری امدد سے محروم ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ضلع بڈگام کے بعض مقامات کی طرح تحصیل ہیڈ کواٹر چرارشریف میں بھی روز درجنوں کی تعداد میں اس بات کی شکایت لیکر وہ متاثرین حاضری ریتے رہتے ہے کہ جنکے میوہ باغات کو سال2019کے دوران ماہ نومبر کی تین تاریخ کی اچانک اور شدید برفباری نے زبردست نقصان پہنچایا تھا۔عین ہیڈکواٹر پر اج تفصیلات دیتے ہوئیے متاثر زمینداروں نے بتایا کہ گذشتہ برس کے نقصان کی تاریخ سے لیکر تادم بیان انہوں نے محکمہ مال کے تمام اداروں اور زمہ داروں کے ساتھ ہی محکمہ ہاٹی کلچر کے ڈائریکٹر تک مرکزی ریلیف میں کی گئی ممکنا فراڈ کے متعلق تحقیقات کرنے کی اپیل کی لیکن وہ ڈیپارٹمنٹ آ ج تک ہماری شکایت کا ازالہ نہیں کرسکا جبکہ تحصیلدار چرارشریف مبشر محمد کے مطابق محکمہ مال نے اپنی طرف سے حتمی لسٹ گزشتہ جنوری کے دوران ضلع انتظامیہ کو سونپ دی ہے تاہم پینڈینگ لسٹ میں فنڈس کی عدم دستابی کے سبب باقی رہے۔ باغ مالکان کو ابھی برفباری کے نقصان کی وجہ پر سرکار کی طرفسے اجراء کردہ ریلیف چک فراہم کرنا باقی ہے درایں اثنا مختلف مقامات پر صفر کررہیے سینکڑوں زمینداروں نے مشترکہ انجمن تشکیل دیکر نومبر کے دوران اس بات کو لیکر برسر سڑک احتجاج کرنے کا مناتے ہوئیے ڈویژنل کمشنر کشمیر سے دوبارہ اپیل کی وہ مذکورہ مختص رقم کو مستحق مالکان باغات کے بنک ایکونٹوں میں ٹرانسفر کروانے کے احکامات صادر فرمائیے۔

Comments are closed.