شہر سرینگر سمیت وادی کے تمام اضلاع میں پالتھین لفافوں کا کاروبار جاری

خود غرض عناصر کی جانب سے عدالت عالیہ اور صوبائی انتظامیہ کے احکامات کی دھجیاں اُڑائی جارہی ہیں

سرینگر/18اکتوبر: پالیتھین لفافوں کا کاروبار بڑے پیمانے پر جاری ،عدالت عالیہ کے حکمنامے کو عملانے میں متعلقہ محکمہ جات بری طرح سے ناکام ہوچکے ہیں ۔مضر ماحولیات پالتھین لفافوں کا کھلے عام استعمال ہورہا ہے جس پر ماحولیات دوست افراد نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ لداخ کے طر ز پر وادی کشمیر میں بھی پالتھین لفافوں کے کاروبار اور استعمال پر مکمل پابندی لگنی چاہئے ۔ کرنٹ نیو ز آف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر میں پالتھین لفافوں کے کاروبار پر انتظامیہ کے ساتھ ساتھ عدالت عالیہ نے بھی پابند لگائی تھی لیکن میونسپلٹی، محکمہ خورات و رسدات اور لیکس اینڈ واٹر ویز ڈیپارٹمنٹ عدالت اور انتظامیہ کے حکمنامے کو زمینی سطح پر عملانے میں بُری طرح سے ناکام ہوچکا ہے ۔ سرکار کی جانب سے بر بار یہ دعویٰ کیا جارہا تھا کہ کشمیر کو پالتھین سے پاک خطہ بنایا جائے گا تاہم بد قسمتی سے سرکاری اعلانات محض اخباروں کی سرخیوں تک ہی محدود رہے ۔ جس کے نتیجے میں پالتھین کا کاروبار پہلے سے زیادہ پھیل گیا ۔ وادی کے تمام اضلاع میںپالیتھین لفافوں کا کاروبار اور اس کا استعمال جاری رہنے کی پاداش میں ماہرین ماحولیات اور ماحول دوست اشخاص نے سخت تشویش کااظہا ر کرتے ہوئے کہا کہ انسان کی خودغرضی کی وجہ سے قدرتی ماحول کو اب تک لاتلافی نقصان پہنچا ہے ۔ پالتھین لفافوں کی وجہ سے وادی کے اچھے خاصے آبی ذخائر لفت ہونے کی کگار پر پہنچ گئے ہیں اور ان کا صاف و شفاف پانی زہر آلود بن چکا ہے ۔ شہر سرینگر کے لالچوک ، ڈلگیٹ، بٹہ مالو، کرانگر اور دیگر اہم جگہوں اور بازاروں میں جہاں سے روزانہ متعلقہ محکمہ جات کے افسران اور ملازمین سفر کرتے ہیں اور ان ہی بازاروں سے ان کا آنا جانا ہوتا ہے میں کھلے عام دکاندار اور ریڈہ بان پالتھین لفافوں کا استعمال کرتے ہیں لیکن مذکورہ سرکاری کارندے اپنی آنکھوں پر جیسے پٹی باندھے ہوئے ہیں ۔ سی این آئی کو ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ محکمہ جات کے ملازمین اور افسران خود بھی میوہ ، سبزی ، گوشت ، انڈے اور دیگر اشیاء ضروریہ حاصل کرتے ہوئے ان لی مضر صحت اور مضر ماحولیات لفافوں میں ہی اشیاء حاصل کرتے ہیں اور کوئی بھی افسر یا ملازم دکانداروں اور ریڈہ بانوں کو پالتھین کا استعمال ترک کرنے کا مشورہ نہیں دیتا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اگرچہ متعلقہ محکمہ جات کی مارکیٹ چیکنگ ٹیمیں سرکاری ریکارڈ میں اندراجات کیلئے بازاروں کا دورہ کرکے چند دکانوں سے چند کلو پالتھین لفافے ضبط کرتے ہیں اس کے ڈیلروں اور کاروبارکرنے والوں کے خلاف کوئی ٹھوس اقدام نہیں اُٹھاتے ہیں ۔ سرکار نے اگرچہ بار بار دعویٰ کیا تھا کہ وادی کشمیر کو پالتھین سے پاک قراردینے کیلئے پالتھین لفافوں کے استعمال اور اس کے کاروبار پر پابندی ناگزیر بن گئی ہے لیکن زمین سطح پر سرکاری حکمنانے کی دھجیاں اُڑائی جارہی ہے ۔

Comments are closed.