فیس بکُ کے ذریعے جعلی ملازمت اسکینڈل تشت از بام

سائبر پولیس نے دو ملزمان کو سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا ، تحقیقات جاری

سرینگر/16اکتوبر: سائبر پولیس اسٹیشن کشمیر زون سرینگر نے سوشل میڈیا کے ذریعے دھوکہ دہی کرتے ہوئے لوگوں کو خاصکر خواتین اور نو عمر لڑکیوں کو ملازمت فراہم کرنے والے دو ملزمان کو گرفتارکرکے سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔سی این آئی کے مطابق سائبر پولیس اسٹیشن کشمیر زون سرینگر کو ایک عورت ساکن بارہ مولہ کی جانب سے تحریری درخواست موصول ہوئی جس میں انہوں نے بتایا کہ مذکوریہ عورت کو نامعلوم فیس بُک صارف نے دھوکہ دیا اور جنہوں نے کئی جعلی فیس بُک اکائونٹ کھولے ہوئے ہیں اوروہ خود کو پروجکٹ آفیسر’’ آئی سی ڈی ایس ‘‘جتلتا ہے اور مذکوریہ عورت کو نوکری فراہم کرنے کی یقین دہانی کی تھی ۔ اس اطلاع کے موصول ہوتے ہی سائبر پولیس اسٹیشن کشمیر زون سرینگر نے کیس زیر ایف آئی آرنمبر23/2020 متعلقہ دفعات کے تحت انداج کرکے اس سلسلے میں تحقیقات شروع کردی۔ تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ مذکورہ فیس بک ایکاونٹ صارف کے لگ بھگ15 جعلی فیس بک ایکاونٹ دنوں مرد اور عورت کے نام درج ہے اور انہوں نے جعسازی سے متاثرین سے جعلی سم کارڈ حاصل کئے تھے ، مذکورہ جعلساز خواتین کو خاصکر نوعمر لڑکیوں سے جعلسازی کرتا تھا۔مذکورہ ملزم نے اپنی مذموم اور شیطانی منصوبوں کے ذریعے ملازمت فراہم کرنے کے بہانے متاثرین سے لاکھوں روپئے چھین لیں۔تحقیقات کے دوران مذید پتہ چلا مذکورہ ملزم کو جعلی فیس بگ ایکاونٹ کھولنے کیساتھ ساتھ معز ز شخصیات کے فوٹو پروفائل رکھتا تھا خاصکر سیاست اور ٹیلی ویثرن کے ساتھ منسلک افراد کے تاکہ نوجوان لڑکیاں اُس سے متاثر ہوسکیں اور بعدمیں وہ اِن جوان لڑکیوں کو فرینڈ ریکوسٹ بیجھتا تھا جوکہ مذکورہ ملزم کے پروفائیل سے متاثر ہوتی تھی اور بعد میں اُس کے ساتھ چاٹنگ شروع کرتے تھے ۔ مذکورہ ملزم نے اپنی مذہوم شیطانی کوششوں کے ذریعے مذکوریہ لڑکیوں کو اپنے جعل میں پھنسا کر ملازمت کے بہانے ان نے پیسے وصول کرتا تھا ۔ اس کے علاوہ مذکورہ ملزم نوعمر لڑکیوں کو قابل اعتراض تصاویراور وڈیو ز شئیر کرنے پر مجبور کرتا تھا جن کو وہ بعد بلیک میل کرتا تھا۔انہوں نے متاثرین سے پیسے دوسروں کے بینک خاتوں میں جمع کرانے کو کہا تھا تاکہ وہ پھس نہ جائے اور پیسے دوسروںکے ذریعے سے وصول کرتا تھا۔مذکورہ ملزم معتدد بار اپنے موبائل فون اور سم کا رڈز تبدل کرتا تھا تاکہ وہ اپنے جعلسازی میں کامیاب ہوجائے ۔سائبر پولیس اسٹیشن کشمیر سرینگر کے ماہرین نے اپنی تحقیقات کے دوران جدید سائنسی طریقے کار کو بروئے لاتے ہوئے ملزم کو پکڑنے میں کامیابی حاصل کی ، جس کی شناخت محمد حُسین میر عرف بٹہ مورے ولد مرحوم غلام قادر میر ساکن لازبل کے پی روڑ اننت ناگ کے بطور ہوئی ہے۔ تحقیقات کے دوران مذید پتہ چلا کہ مذکورہ ملزم نے متعدد آلات اس دھوکہ دہی کے کام کو سرانجام دینے میں استعمال کئے اور جنہوں نے ایک سو کے قریب کشمیر اور جموں ڈیژون کے ساتھ تعلق رکھنے نوعمر لڑکیوں کو دھوکہ دیا جنہیں سرکاری ملازمت کی اشد ضرورت تھی ۔تحقیقات کے دوران مذکورہ ملزم نے اس بات کا انکشاف کیا کہ وہ مشہور ٹی وی سیرل ’’ کریم پیٹرول ‘‘ دیکھ کر ایسا کام سرانجام دینے کیلئے تیار ہوا تھا اور اس معاملے میں جعلی سیم کارڈز فراہم کی پاداش اُس کے ایک اور ساتھی ملزم کو پولیس نے گرفتارکیا۔عوام الناس سے گزارش کی جاتی ہے آن لاین ملازمت کا جانسے دینے اور خود کو علی ٰسرکاری آفیسران یا کوئی ہائی پروفائل شخص جتلانے پر خود کو باخبر رکھیں اور سوشل میڈیا پر کسی بھی نامعلوم شخص کی فرنڈ ریکوسٹ قبول نہ کریں نہ کسی نامعلوم شخص کو اپنے ذاتی جانکاری ، فوٹوگراف اور ویڈوز شیر کریں کیونکہ سوشل میڈیا کے ذریعے جعلی صارفین کو بلیک میل کرنے کیلئے استعمال کرسکتے ہیں۔

Comments are closed.