ریپڈ انٹجنٹ ٹسٹ وادی میں کووڈ معاملات میں اضافے کا سبب؛ بڑی تعداد میں پازیٹیو مریض عام لوگوں کے ساتھ مل جاتے ہیں: ڈاک

سرینگر /14اکتوبر: /ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا ہے کہ ریپڈ انٹجنٹ ٹسٹوں کی وجہ سے سینکڑوں مثبت کیس چھوٹ جاتے ہیں جس کے نتیجے میں وائرس زیادہ سے زیادہ لوگوں میں منتقل ہوجاتا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے ریپڈ انٹجنٹ ٹسٹ کو وادی میں کووڈ 19کے معاملات میں اضافے کا باعث قراردیا ہے ۔ ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا ہے کہ اس جانچ سے سینکڑوں مثبت مریض چھوٹ جاتے ہیں جو کوروناوائرس میں پھیلاوء کیلئے زمہ دار ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اگر دو افراد میں وائرس ہوگا تو ان میں سے یہ ٹسٹ صرف ایک کو پازیٹو دکھلاتا ہے جبکہ دوسرے کو منفی دکھاتا ہے ۔ ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا ہے کہ ایس ایم ایچ ایس ہسپتال میں انٹجٹ ٹسٹ سے نصف مریضوں کے نتائج منفی دکھائی دئے جبکہ ان ہی مریضوں کا ٹسٹ جب آر ٹی ، پی سی آر سے انجام دیا گیا تو ان کا ٹسٹ مثبت آیا ۔ انہوںنے کہا ہے کہ نائر ہسپتال ممبئی میں جن مریضوں کا ٹسٹ انٹی جنٹ سے کرایا گیا تو ان کا پہلے نگیٹو رپورٹ آیا جبکہ ان میں سے60فیصدی مریضوں کا ٹسٹ بعد میں RT-PCRسے پازیٹیو آیا ۔ڈاک صدر نے کہا ہے کہ انٹجنٹ ٹسٹ سے قریب پچاس فیصدی مریض جو پازیٹو ہوتے ہیں وہ چھوٹ جاتے ہیں کیوں کہ اس سے ان کی رپورٹ نگیٹو آتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح سے بڑی تعداد میں پازیٹو مریض عام لوگوں میں بغیر کسی حفاظتی اقدامات کے کھلم کھلا مل جاتے ہیں جس کے باعث اور زیادہ اس وائرس میں مبتلاء ہوتے ہیں ۔

Comments are closed.