رواں برس اب تک پاکستان نے 942بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی
جبکہ گذشتہ چار برسوں کے دوران اس برس سب سے زیادہ دراندازی کی کوششیں ہوئی ہیں
سرینگر /12اکتوبر: رواں برس ہندوپاک کے مابین سب سے زیادہ جنب بندی کی خلاف ورزیوں کے واقعات رونماء ہوئے جبکہ گذشتہ تین برسوں میں سے رواں برس دراندازی کے واقعات میں نمایا ں کمی واقع ہوئی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ٹائمز آف انڈیا میں ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ رواں برس پاکستان کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف وزریاں ہوئی ہے اور رواں برس اب تک گذشتہ چار برسوں کے دوران سب سے زیادہ 942واقعات پیش آئے ہیں جبکہ 2015میں 152بار پاکستان نے ہندوستانی فوجی چوکیوں کو نشانہ بنایا۔2016میں 228مرتبہ آر پار گولہ باری ہوئی جبکہ 2017میں 860بار پاکستانی رینجروں نے بی ایس ایف کی چوکیوں کو نشانہ بناکر گولہ باری کی ۔ اس دوران رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ 2018میں942مرتبہ پاکستان کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں کی گئیں ۔رپورٹ میں اس بات کا دعویٰ کیا گیا کہ رواں برس میں گذشتہ چار برسوں کے نسبت سب سے کم دراندازی کے واقعات رونماء ہوئے ہیں اور یہ کمی نمایا طور پر ظاہر ہوئی ہے ۔ اس حوالے سے بتایا گیا کہ 2015میں سرحدوں پر دراندازی کی 121کوششیں کی گئیں جبکہ 2016میں 370کوشیشں اور2017میں سب سے زیادہ دراندازی کی کوششیں 406کی گئیںاور اس میں رواں برس کے رواں ماہ تک بہت کمی واقع ہوئی اور اب تک صرف 140دراندازی کی کوششیں کی گئی۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ فوج اور بی ایس اہلکاروں نے پاکستان کی تمام کوششوں کو بھر پور جواب دیا گیا ہے ۔
Comments are closed.