رام باغ سرینگر جھڑپ میں اعلیٰ لشکرکمانڈر مقامی ساتھی سمیت جاں بحق ہو گیا
سرینگر میں اب صرف ایک جنگجو سرگرم ،26نوجوانوں نے گھر واپسی اختیار کر لی / دلباغ سنگھ
امسال 75جھڑپوں میں 180جنگجو ، 19پولیس ،21سی آر پی ایف اور15فوجی بھی ہلاک
سرینگر /12اکتوبر: رام باغ سرینگر جھڑپ میں اعلیٰ لشکرکمانڈر اپنے مقامی ساتھی سمیت جاں بحق ہو گیا کی بات کرتے ہوئے جموں کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ سرینگر میں اب صرف ایک جنگجو سرگرم ہے۔انہوں نے کہا کہ امسال 75جنگجو مخالف آپریشن عمل لائیں گے جن میں 180جنگجوئو ں کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ 26نوجوانوں کو جنگجوئوںکی صف سے واپس لایا گیا ہے۔سی این آئی کے مطابق رام باغ سرینگر جھڑپ کے بعد پولیس کنٹرول روم سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جموں کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ رام باغ میں لشکر کمانڈر سیف اللہ سمیت دو جنگجو جاں بحق ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی شہری سیف اللہ نوگام، چاڈورہ اور کنڈی زال حملوں میں ملوث تھا۔جموں کشمیر پولیس سربراہ نے کہا کہ امسال75جنگجو مخالف آپریشن انجام دئے گئے جن کے دوران180جنگجوئوں کو جاں بحق کیا گیا۔ انہوں نے کہ ان آپریشنوں میں ایک کو چھوڑ کر کسی میں بھی کوئی شہری ہلاکت نہیں ہوئی۔دلباغ سنگھ نے کہا کہ اسی مدت کے دوران 19پولیس اہلکار،21سی آر پی ایف اہلکار اور15فوجی بھی ہلاک ہوگئے۔انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ فوجی اہلکار ایل او سی پر مارے گئے۔انہوں نے کہا کہ فی الوقت سرینگر میں صرف ایک جنگجو سرگرم ہے۔جو کئی حملوں میں ملوث ہے اور اس کے خلاف جلد ہی کارورائی کی جائے گی ۔ ایک سال کے جواب میں دلباغ سنگھ نے کہا کہ 26نوجوانوں جنہوں نے عسکری صفوں میں شمولیت اختیار کر لی تھی ان کو واپس لا یا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جن نوجوانوں نے عسکریت کا راستہ ترک کر لیا ہے ان کو جموں کشمیر سے باہر بھیجا جا رہا ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ ان کی باز آبادی کاری کیلئے کوئی پالیسی فی الحال نہیں ہے اور جب ان ایسا کچھ ہوگا تو اس بارے میں جانکاری دی جائے گی ۔
Comments are closed.