رتنی پورہ پلوامہ میں این آئی اے کے اہلکاروں کی کارورائی ؛ جیش کے بالائے زمین کارکن کے والد کا مکان سر بمہر کر دیا گیا

سرینگر/19ستمبر: جنوبی ضلع پلوامہ کے رتنی پورہ علاقے میں قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے ) نے چھاپہ مار کارورائی کے دوران لیتہ پورہ سی آر پی ایف گروپ میں حملہ کیلئے جنگجوئوں کی معاونت کرنے والے کارکن کے والد کا مکان سربمہر کرد یا ۔ سی این آئی کے مطابق رتنی پورہ پلوامہ میں این آئی اے نے جیش محمد کے بالائے زمین کارکن کے والد کا مکان سیل کر دیا ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ این آئی اے کی ایک خصوصی ٹیم نے جموں کشمیر پولیس کے ہمراہ سنیچروار کو رتنی پورہ علاقے میں چھاپے ڈالیں جس دوران نذیر احمد ریشی کا مکان سیل کر دیا گیا ۔ نذیر احمد کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ ارشاد احمد ریشی کا والد ہے جسے اپریل2019کو جیش کے بالائے زمین کارکن ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھااور اس پر الزام عائد ہے کہ انہوں نے لیتہ پورہ سی آر پی ایف گروپ سینٹرپر حملے میں جنگجوئوں کی معاونت کی تھی۔معلوم ہوا ہے کہ این آئی اے میں اس کیس کے تحقیقاتی آفیسر ڈپٹی ایس پی روندر کمار نے ایجنسی کے اعلیٰ حکام سے اس سلسلے میںباضابطہ اجازت حاصل کرکے ایک آرڈر جاری کرتے ہوئے کہا کہ نذیر احمد ریشی ساکن رتنی پورہ، کاکا پورہ ضلع پلوامہ کا مکان سربمہر کیا جائے جو17مرلہ زمین پر قائم ہے۔ مکان کی سربمہری کے مذکورہ احکامات غیر قانونی سرگرمیوں سے متعلق ایکٹ مجریہ1967کے دفعہ 25کے تحت عمل میں لائی گئی ہے۔این آئی اے کے مطابق ارشاد احمد جیش کے سابق جنگجوکمانڈر نور محمد تانترے کا اعانت کار رہا ہے جس کو فورسز نے دسمبر2017میں جاں بحق کیا۔

Comments are closed.