پاکستان کا کلبھوشن یادیو کے معاملے پر بھارت سے ایک بار پھر سفارتی رابطہ/ عائشہ فاروقی

پاکستان اپنے سیاسی نقشے کے اجراء پر بھارت کے بیان کو مسترد کرتا ہے

سرینگر/06اگست/سی این آئی// پاکستان کے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے کلبھوشن یادیو کے معاملے پر بھارت کو ایک اور موقع دینے کے لیے سفارتی رابطہ کرلیا ہے ۔ اسی دوران انہوں نے اپنے سیاسی نقشے کے اجراء پر بھارت کے بیان کو مسترد کر دیا ہے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق پاکستان کی ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ پوری دنیا میں کل کشمیر میں بھارتی ظلم کے خلاف آوازیں اٹھائی گئیں اور کشمیر میں بھارتی یکطرفہ اقدام کو یکسر مسترد کیا گیا، ہیومن رائٹس واچ نے بھی بھارتی غیرقانونی اقدامات سے متعلق بیان دیا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ 4 اگست کو پاکستان نے سیاسی نقشہ جاری کیا، پاکستان کے سیاسی نقشہ کے اجراء پر اراکین پارلیمان کو پہلے اعتماد میں لیا گیا، سیاسی نقشہ جاری کرنا وقت کی ضرورت تھی جب کہ پاکستان کے سیاسی نقشہ میں جموں و کشمیر کو پاکستان کا حصہ دکھانا تضاد نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی سیاسی نقشے نے گزشتہ برس جاری ہونے والے بھارتی نقشے کی نفی کی جب کہ پاکستان اپنے سیاسی نقشے کے اجراء پر بھارت کے بیان کو مسترد کرتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ 5 اگست 2019 سے پاکستان نے کشمیر پر او آئی سی کے ساتھ 3 اجلاس کیے، او آئی سی نے کشمیر پر مضبوط بیانات دیے تاہم ہم چاہتے ہیں کہ او آئی سی اپنا قائدانہ کردار ادا کرے جب کہ سعودی عرب سے ہمارے قریبی برادرانہ تعلقات موجود ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کلبھوشن یادیو معاملے پر بھارت کو ایک اور موقع دینے کے لیے سفارتی رابطہ کرلیا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے کلبھوشن یادیو کا وکیل مقرر کرنے کے لیے رابطے کا حکم دیا تھا لہذا عدالتی حکم کے مطابق بھارت سے رابطہ کیا اور جواب کا انتظار ہے۔

Comments are closed.