کورنا وائرس پر قابو پانے کیلئے اچھی پیشرفت جاری تاہم؛سال 2021 سے قبل کورونا کی پہلی ویکسین کی امید نہیں/ڈبلیو ایچ او
سرینگر/23جولائی: دنیا بھر میں کورنا وائرس کی قہر سامانیوں کے بیچ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ماہر کا کہنا ہے کہ محققین کورونا وائرس کے انسداد کیلئے ویکسین تیار کرنے کی جانب مثبت پیشرفت کر رہے ہیں لیکن 2021 کے اوائل سے قبل ان کے استعمال کی امید نہیں کی جاسکتی۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘رائٹرز’ کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے ایمرجنسیز پروگرام کے سربراہ مائیک ریان نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت ویکسین کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے کیلئے کام کر رہا ہے، لیکن تب تک وائرس کا پھیلاؤ روکنا ضروری ہے۔دنیا بھر میں وبا کے یومیہ کیسز کی تعداد ریکارڈ سطح کے قریب پہنچ گئی ہے۔مائیک ریان نے کہا کہ ہم اچھی پیشرفت کر رہے ہیں، متعدد ویکسین ٹرائل کے تیسرے مرحلے میں ہیں اور اب تک قوت مدافعت بڑھانے کے حوالے سے کوئی ویکسین ناکام نہیں ہوئی ہے۔’تاہم ان کا کہنا تھا کہ حقیقی طور پر اگلے سال کے اوائل میں ان ویکسین کو عوامی سطح پر لایا جاسکے گا۔’انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت ممکنہ ویکسینز تک رسائی اور ان کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے میں مدد کے لیے کام کر رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس کے حوالے سے منصفانہ ہونے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ پورے عالم کی بھلائی کے لیے ہے، وبا کی ویکسین کیلئے کسی امیر غریب کا فرق نہیں ہونا چاہیے اور یہ سب کے لیے ہونی چاہیے۔’مائیک ریان نے اسکولوں کو کورونا کے مقامی سطح پر منتقلی پر قابو پانے تک دوبارہ تدریسی عمل کے آغاز سے متعلق تنبیہ کی۔واضح رہے کہ بدھ کو ہی یہ بات سامنے آئی تھی کہ امریکی حکومت نے پی فائزر انکارپوریشن اور جرمن کمپنی بائیو این ٹیک ایس ای کی جانب سے تیار کی جانے والے کورونا ویکسین کے 10 کروڑ ڈوز 1.95 ارب ڈالرز میں خرید لیے ہیں۔
Comments are closed.